تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نواز شریف پر الزامات، چیئرمین نیب کی قائمہ کمیٹی میں پیش ہونے سے معذرت، 22 مئی کو دوبارہ طلب

اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ، جس کے بعد قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے  چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرتے ہوئے 22 مئی کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ میٹی میں پیش ہونے کیلئے مناسب  وقت دیاجائے، کمیٹی میں بلانے کی درخواست آج صبح ہی موصول ہوئی، میری پہلے سے میٹنگ اوردیگر مصروفیات شیڈول تھیں۔

قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرلی ہے  اور  چیئرمین نیب کو22مئی کوطلب کرلیا ، چیئرمین کمیٹی چوہدری اشرف کا کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب عرفان منگی  اجلاس میں پیش ہوئے، قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کااجلاس جمعہ کودوبارہ ہوگا۔

یاد رہے کہ نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے نیب کی پریس ریلیز کا نوٹس لیتے ہوئے
چئیرمین نیب کو آج ذاتی حیثیت سے طلب کیا تھا۔

یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔


مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


ترجمان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا ہے۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے کہ نواز شریف نے بڑی رقم بھارت بجھوائی، رقم بھجوانے سے بھارت کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوا۔چیئرمین نے بھی دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر احتساب جرم ہے، تو یہ جرم تو ہوتے رہے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -