اتوار, جولائی 7, 2024
اشتہار

چیئرمین پی سی بی کا کپتان کی تبدیلی سے متعلق اہم بیان آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ بابر اعظم کی تبدیلی کا فی الحال فیصلہ نہیں ہوا، سابق کرکٹرز سے مشاورت کریں گے۔

لاہور میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں قومی ٹیم کی سرجری، ڈومیسٹک اور کرکٹ کی بہتری پر گفتگو کی، بابر اعظم سے متعلق انھوں نے کہا کہ پی سی بی میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں کچھ کرنے والے ہیں، لیکن بابر اعظم کو تبدیل کرنے سے متعلق ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

محسن نقوی نے کہا کپتان کو تبدیل کرنے سے متعلق سابق کرکٹرز فیصلہ کریں گے، مجھے بھی محسوس ہوا غلطیاں ہوئی ہیں لیکن سابق کرکٹرز فیصلہ کریں گے، دونوں ہیڈ کوچز اور چار سے پانچ کمیٹیاں کپتان سے متعلق بحث کریں گے، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد بابر اعظم اور وہاب ریاض سے ملاقات نہیں ہوئی۔

- Advertisement -

سلیکشن کمیٹی اور وہاب ریاض

چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ وہاب ریاض کو انھوں نے چیف سلیکٹر نہیں بنایا، بلکہ چیف سلیکٹر سے صرف سلیکٹر بنایا تھا، سلیکشن میں جس نے غلطی کی ان کا احتساب ہوگا، عنقریب سب کو پتا لگ جائے گا سلیکشن کمیٹی میں کون رہتا کون نہیں، ویمن ٹیم کا کوئی وارث نہیں، لڑکیوں کی سلیکشن کیسے ہو رہی ہے کسی کو پتا ہی نہیں، ورلڈ کپ میں ڈریسنگ روم میں کون انسٹرکشن فالو کر رہا تھا کون نہیں سب پتا لگ جائے گا۔

انھوں نے کہا دونوں فارمیٹ کے ہیڈ کوچز کو پاکستان بلا لیا ہے، گیری کرسٹن، جیسن گلیسپی اور اظہر محمود کے ساتھ سیشنز کیے جائیں گے۔

کرکٹرز کے ساتھ بد تمیزی

محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹرز کے ساتھ شائقین بدتمیزی کریں گے تو نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے، حارث رؤف کے ساتھ جس نے بدتمیزی کی اس کے پیچھے ایف آئی اے لگوا دی ہے، بدتمیزی کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں جلد پاکستان آئیں، ایف آئی اے ان کا استقبال کرے گی۔

شان مسعود سے متعلق فیصلہ؟

چیئرمین پی سی بی نے کہا شان مسعود کے ساتھ بھی بات ہوئی تھی کہ کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے، ان سے متعلق بہت لوگوں کی مثبت رپورٹ ملی ہے، شان مسعود کو ہٹانے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

لیگز، سینٹرل کنٹریکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ

چیئرمین پی سی بی نے لیگز، سینٹرل کنٹریکٹ اور ڈومیسٹک سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا، انھوں نے کہا لیگز کھیلنے والے کھلاڑی سن لیں پہلے پاکستان بعد میں دوسری چیز ہوگی، جنھوں نے ٹیسٹ سیریز سے پہلے این او سی کی درخواست کی نہیں ملے گی، واضح رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، شاہین آفریدی اور رضوان نے جی ٹی 20 کے لیے این او سی مانگنے کی درخواست کی ہے۔

محسن نقوی نے کہا جو کھلاڑی فٹنس کے معیار پر پورا اترے گا اسے سینٹرل کنٹریکٹ ملے گا، اور جس کا جو حق بنتا ہے وہی ملے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی پوسٹ مارٹم ہوگا، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز کے لیے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا لازم ہوگا، فٹنس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، جو انٹرنیشنل کھلاڑی ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا دوبارہ ٹیم میں نہیں آ سکے گا، جو ڈومیسٹک میں پرفارمنس دے گا وہی قومی ٹیم کا حصہ ہوگا۔

سابق کرکٹرز، پی سی بی ٹوئٹر

انھوں نے کہا سابق کرکٹرز نے بڑی محنت سے بہتری کے لیے تفصیلی رپورٹ دی ہے، مجھے آئے ہوئے 4 ماہ ہوئے ہیں یہاں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، نہ کبھی ٹوئٹس دیکھ کر فیصلے کرتا ہوں نہ کروں گا، نہ پی سی بی ٹوئٹر سے چلتا ہے نہ چلنے دوں گا، دن میں پی سی بی یا میرے خلاف 4،4 ٹوئٹس کریں کوئی فرق نہیں پڑتا، مجھے چیلنجز لینے کا شوق ہے اور آئندہ کام بہترین ہوں گے۔

محسن نقوی نے کہا سب سے بڑا ٹارگٹ یہ ہے کہ قومی ٹیم کی منفی کارکردگی کو بہتر کیسے بنایا جائے، پی سی بی کے اندر معاملات کو بہتر کرنا بھی ایک چیلنج ہے، اندر کے لوگ دکھاتے کچھ ہیں اور گراؤنڈ میں سچائی کچھ اور ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کبھی کوئی فیصلہ غصے میں نہیں کرتے، جلد بازی کے فیصلے نقصان دیتے ہیں، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے ورلڈ کپ کارکردگی سے متعلق رپورٹ جمع کروا دی ہے، سابق بہترین کھلاڑیوں سے بھی رابطے میں ہوں ان سے مشورے لے رہے ہیں وہ کرکٹ کو بہتر کرنا جانتے ہیں، وہ سابق کرکٹرز اب نظام سنبھالیں گے جن کی روزی روٹی مختلف ٹی وی چینلز پر بولنا نہیں، اب ان کو لایا جائے گا جو صرف کمنٹری کرتے ہیں تجزیہ نہیں پیش کرتے۔

بنگلادیش ٹیسٹ سیریز اور اسٹڈیمز

پی سی بی چیئرمین نے کہا اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن بھی بہت بڑا چیلنج ہے، بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی لاہور میں ممکن نہیں، وینیوز میں ملتان، کراچی اور راولپنڈی شامل ہیں، وینیوز اور تاریخیں فائنل ہو چکی ہیں اعلان ہو جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ داخلہ والے ناراض ہیں کہ آپ پی سی بی کو زیادہ وقت دیتے ہیں، اس لیے محکمہ داخلہ کو کہا ہے کہ 3 سے 4 ماہ پی سی بی کو دے دوں یہ خود ٹریک پر آ جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں