وائٹ بال کپتان کے اعلان کے موقع پر صحافیوں نے فخر زمان کی اسکواڈ میں عدم شمولیت کو ان کی ٹویٹ سے جوڑا جس پر چیئرمین پی سی بی کا موقف آگیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج سینٹرل کانٹریکٹ اور اس کے ساتھ دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا۔ فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ اور اسکواڈ دونوں میں نظر انداز کیا گیا۔
محمد رضوان کی بطور کپتانی تقرری کے اعلان پر پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے چیئرمین پی سی بی سے فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ سے باہر کرنے اور دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے سے باہر کرنے سے متعلق سوال کیا اور کہا کہ ان کا اخراج کہیں جارح مزاج بلے باز کی بابر اعظم کے حق میں ٹویٹ تو نہیں۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیشن کسی کو نہیں شامل کر رہی تو اس پر کسی کو بھی ٹویٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ فخر زمان کے ساتھ فٹنس ٹیسٹ اور شوکاز کا معاملہ ہے اور جو ابھی پینڈنگ میں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فخر زمان کا شوکاز نوٹس پر جواب آ گیا ہے یا آ رہا ہے، اس پر کمیٹی بنا دی ہے۔
واضح رہے کہ بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ اسکواڈ سے ڈراپ کرنے پر فخر زمان نے ٹویٹ کر کے پی سی بی پر دبے لفظوں میں تنقید کی تھی اور بابر اعظم سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔