کراچی : پی آئی اے چیئرمین عرفان الٰہی نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا، عرفان الٰہی پی آئی اے کی کارکردگی پر چیئرمین نالاں تھے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیئرمین عرفان الٰہی نے مزید کام کرنے سے معذوری ظاہر کردی ہے، جس کے بعد پی آئی اے نے نئے چیئرمین کی تلاش شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی کارکردگی پر چیئرمین نالاں تھے اور گذشتہ دنوں بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں بھی ممبران نے پی آئی اے کی کارکردگی پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ چیئرمین عرفان الٰہی نے تحریری طور پر کوئی استعفیٰ دیا اور نہ ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں اعظم سہگل کے استعفی کے بعد دوسری مرتبہ عرفان الٰہی کو قائمقام چیئرمین پی آئی اے مقرر کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : 2017میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا
واضح رہے کہ وزیر انچارج ہوا بازی ڈویژن نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں بتایا گیا تھا کہ 2017 میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔
تحریری جواب میں پی آئی اےکے659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف ہوا تھا اور بتایا گیا تھا کہ جعلی ڈگریوں پر391 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا جبکہ 251 ملازمین کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور 17 ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جارہی ہے۔