منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

چیئرمین پی ٹی آئی کی کیس منتقلی کی درخواست خارج

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کی گئی توشہ خانہ کیس میں جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست سیشن عدالت نے مسترد خارج کردی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہر علی خان نے آج حاضری سے استثنیٰ اور کیس کی منتقلی کی درخواستیں دائر کیں جنہیں منظور کرلیا گیا۔

اس موقع پر وکیل گوہر علی خان نے جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹس عدالت میں دکھا دیں، وکیل گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ کیس میں فیئر ٹرائل کا سوال ہے، تمام پوسٹس فیس بک پر موجود ہیں، پوسٹس ٹھیک ہیں یا نہیں لیکن عدالت کے لیے درست نہیں کہ ٹرائل چلائے، اگر کوئی جج ایسی پوسٹس اپلوڈ کرے تو کیا کیس کو غیر جانبدار طریقے سے سنا جاسکے گا؟

جج ہمایوں دلاور نے دوران سماعت اپنے فیس بک اکاؤنٹ کی تصدیق کی اور کہا کہ فیس بک اکاؤنٹ ان کا ہے لیکن پوسٹس ان کی نہیں، آپ کے حوالے سے آبزرویشن دی ہے اب ہائیکورٹ چاہے تو وہ کچھ کارروائی کرسکتی ہے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کنڈکٹ سے متعلق فیصلے میں لکھا ہے، گوہر علی خان جوڈیشل انکوائری میں بھی جا سکتے تھے۔

عدالت نے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم پر تحفظات کا اظہار کیا اورکہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سوشل میڈیا والی مہم کے معاملے کو دیکھ سکتی ہے۔

عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت 20 جولائی تک لئے ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی 20 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ جج کے نام سے منسوب فیس بک پوسٹ کی وجہ کیس کی منتقلی کی درخواست دی گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں