بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ظفر حجازی کو پروٹوکول، ویڈیو بنانے پر خاتون صحافی کو بیٹے کی مغلظات

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ایس ای سی پی کے چیئرمین کو گرفتاری کے بعد بھی وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا، ویڈیو بنانے پر خاتون رپورٹر کو ظفرحجازی کے بیٹے اور ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے بازو سے پکڑ کرمغلظات بکیں، بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کی مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں درکار ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے کے جرم میں گرفتار ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفرحجازی کو ایف آئی اے نے وی آئی پی پروٹوکول دیا، سپریم کورٹ سے واپسی پر پمز اسپتال میں ایف آئی اے کے اہلکار ظفر حجازی کے پاؤں دباتے رہے۔

اس موقع پر نجی نیوز چینل 24 کی خاتون رپورٹر صبا نے ظفر حجازی کو پروٹوکول دینے کی ویڈیو بنالی، جس پر مذکورہ خاتون رپورٹر سے ایف آئی اے کے اہلکاروں نے بدسلوکی کی اور ظفرحجازی کے بیٹے نے بھی طیش میں آکر صحافیوں کو مغلظات بکیں۔

خاتون رپورٹر کو بچانے کی کوشش پر ظفر حجازی کے بیٹے نے ایک صحافی عرفان ملک کی پٹائی کردی، خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر طاہر تنویر نے میرے ساتھ نارواسلوک کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ظفر حجازی کی تصویر بنانے پر مجھے بازو سے پکڑا، اس دوران ظفر حجازی کا بیٹا تشدد کے ساتھ میڈیا نمائندوں کو گالیاں بھی بکتا رہا۔

صحافی عرفان ملک کا کہنا ہے کہ ظفر حجازی کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر تشدد کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ خاتون رپورٹر صبا کو ظفر حجازی کے بیٹے اور طاہر تنویر نے یرغمال بنایا تھا۔

علاوہ ازیں پمز اسپتال میں خاتون صحافی کے ساتھ ناروا سلوک کی پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ خاتون صحافی سے بدسلوکی کرنیوالوں کو سخت سزا دی جائے، صحافیوں سے بدسلوکی کسی صورت برداشت نہیں انہوں نے کہا کہ ہم آزادی صحافت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے مطالبہ کیا کہ وزیرداخلہ واقعے کانوٹس لیں اور ملوث اہلکاروں کو فی الفورمعطل کیا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں