اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ رضاربانی نےنہال ہاشمی کا استعفٰی نامنظور کردیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین نے نہال ہاشمی کے استعفے سے متعلق رولنگ پڑھ کر سنائی، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے لیگی سینیٹر نہال ہاشمی کی درخواست منظور کرتے ہوئے استعفیٰ نامنظور کردیا، جس کے بعد نہال ہاشمی کی سینیٹ رکنیت بحال ہوگئی۔
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ پہلی جون کو فائل میرے سامنے رکھی گئی، نہال ہاشمی کو استعفیٰ کی تصدیق کے لئے پیش ہونے کا کہا گیا، جس کے بعد چھ جون کو نہال ہاشمی نے اپنا استعفیٰ واپس لینے کی درخواست دے دی ۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کے مطابق انہوں نے ذہنی دباؤمیں آکر استعفیٰ دیا تھا۔
خیال رہے کہ ٹھائیس مئی کو یوم تکبیر کی تقریب میں دھمکی آمیز تقریر کے بعد پارٹی قیادت نے نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے سینیٹ کی نشست سے استعفا مانگ لیا تھا، جس کے بعد نہال ہاشمی نےاکتیس مئی کواستعفیٰ سینیٹ بھجوایا تھا۔
مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کی چیئرمین سینیٹ سے استعفیٰ قبول نہ کرنے کی درخواست
یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین سینیٹ رضا ربانی سے نہال ہاشمی نے ملاقات کی اور رضا ربانی کو استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست دی تھی، نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ میرا استعفیٰ قبول نہ کیا جائے۔
قیادت مخالف فیصلے پر نہال ہاشمی پر لیگی رہنماؤں نے شدید تنقید کی، آصف کرمانی نے مخالفت کو آخرت خراب کرنے کے مترادف قرار دیا، مشاہد اللہ نے بھی نہال ہاشمی کے یوٹرن پر ناراضی کا اظہار کیا۔
ساتھی لیگیوں نے نہال ہاشمی کے یوٹرن کو سیاسی بے وفائی سے تعبیر کیا تو لیگی سنیٹر ظفر علی شاہ نے تمام تر معاملے کو اپنے ہی قائد نواز شریف کا فکس گیم قرار دیا۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کی پانامہ کیس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کو کھلے عام سنگین دھمکیاں
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جی آئی ٹی کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ احتساب کرنے والوں ہم تمہارا یوم حساب بنادیں گے، تم جس کا احتساب کر رہے ہو وہ نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نے تم کو چھوڑنا نہیں، آج حاضر سروس ہو کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے بچوں اور خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے ۔