کوئٹہ : ڈنڈا بردار افراد نے پولیو ٹیم پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں خاتون پولیو ورکر ،2 لیویز اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں دھرناکمیٹی کے ڈنڈابردارافراد نے پولیو ٹیم پر حملہ کردیا اور حملہ آوروں نے پولیس اور لیویز سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی۔
ڈپٹی کمشنر راجا اطہر عباس نے بتایا ہے کہ مسلح افراد کے حملے میں خاتون پولیوورکر، 2 لیویز اور ایک پولیس اہلکارزخمی ہوگیا۔
راجا اطہر عباس کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید نفری روانہ کر دی گئی ہے، پولیومہم میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے چمن میں پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لیویز اہلکاروں سے اسلحہ اور پولیو ٹیم سے ویکسین چھیننے کی کوشش کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ حملے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کررہی ہے، ملزمان پرانسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
خیال رہے آج ملک کے سڑسٹھ مخصوص اضلاع میں انسداد پولیومہم کا آغاز کیا گیا ہے، مہم کےدوران ایک کروڑ پینسٹھ لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن کا ہدف ہے۔
بلوچستان کے چودہ اضلاع میں بھی انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے، جس میں اٹھارہ لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
اس کے علاوہ بلوچستان کے چھ اضلاع میں ہیٹ ویوکی پیش گوئی کے باعث مہم پانچ دن کیلئے مؤخر ہے، ان اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم آٹھ جون سےشروع ہوگی۔