اتوار, اپریل 20, 2025
اشتہار

’’فائنل میں ٹاس کے بجائے بھارت سے پوچھ لیا جائے پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا بولنگ‘‘ برطانوی اخبار کا گہرا طنز

اشتہار

حیرت انگیز

چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو ایک ہی گراؤنڈ پر کھیلنے کے ایڈوانٹیج پر کرکٹرز کو تنقید کر رہے ہیں اب برطانوی میڈیا بھی کھل کر سامنے آ گیا۔

آئی سی سی چیپمپئنز ٹرافی پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جا رہی ہے۔ اس میں میزبان پاکستان سمیت تمام ٹیموں کو ایک سے دوسرے مقام پر سفر کرنا پڑ رہا ہے جب کہ بھارت اپنے تمام میچز ایک ہی گراؤنڈ دبئی میں کھیل رہی ہے۔

بھارت کو یہ ناجائز فائدہ دینے پر سابق اور موجودہ کرکٹرز کو سوالات اٹھا ہی رہے ہیں۔ اب برطانوی میڈیا بھی میدان میں آ گیا ہے اور اس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر گہرا طنز کیا ہے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو ایک ہی گراؤنڈ کا ایڈوانٹیج دیے جانے پر طنز کے نشتر چلاتے ہوئے لکھا ہے کہ فائنل کا ٹاس کرنے سے پہلے پوچھ لیں کہ انہیں پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا بولنگ۔

برطانوی اخبار نے آئی سی سی پر بھارتی اجارہ داری کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی اور اس کا پورا فائدہ بلیو شرٹس کو دیا گیا۔

اخبار اپنے آرٹیکل میں لکھتا ہے کہ پاکستان نے میگا ایونٹ کے لیے تین وینیوز کی اپ گریڈیشن پر 16 ملین ڈالر خرچ کیے لیکن میزبان ملک ہونے کے باوجود وہ اپنے ملک میں فائنل تک کرانے سے محروم رہا۔

آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی نے جے شاہ کی سربراہی میں ایسا فیصلہ کیا جس سے بھارت کو نہ سفر کرنا پڑا اور نہ مختلف کنڈیشن میں کھیلنا پڑا۔

مضمون نگار نے طنزیہ لکھا کہ جب سب کچھ ہی بھارت کی مرضی سے ہو رہا ہے تو فائنل میں ٹاس کی زحمت بھی کیوں کی جائے۔ آئی سی سی اعلان کر دے کہ بھارت فائنل میں ٹاس جیت چکا ہے اور اسے یہ فیصلہ کرنے کی اجازت ہوگی کہ وہ پہلے بیٹنگ کرنا چاہتے ہیں یا باؤلنگ۔

 اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کے دوران بھارت کے "ہوم ایڈوانٹیج” کو انگلینڈ کے سابق انگلش کپتانوں ناصر حسین اور مائیک آتھرٹن نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے لیکن اسے بھارت سے مقابلہ کرنے کے لیے دبئی جانا پڑا۔ دبئی کی پچ کو دیکھتے ہوئے انڈیا نے اپنی ٹیم میں پانچ اسپنرز کا انتخاب کیا۔ یہ ایک طرح سے فائدہ ہی ہے کہ بھارت ایک ہی طرح کی کنڈیشن میں کھیل رہا ہے جب کہ دیگر ٹیموں کو مختلف میدانوں میں مختلف کنڈیشنز کا سامنا ہے اور سفر الگ۔

سابق انگلش کرکٹرز نے اس سے قبل بھی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں بھارت کو فائدہ دینے پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا  کہ 2021 اور 2022 کے T20 ورلڈ کپ دونوں میں، ہندوستان نے ٹورنامنٹ میں آخری گروپ گیم کھیلا۔ مطلب یہ اگر کوالیفیکیشن کا تعین خالص رن ریٹ سے کیا جائے، تو ٹیم کو بالکل پتہ چل جائے گا کہ انہیں کوالیفائی کرنے کے لیے کیا کرنا ہے جب کہ یہ فائدہ الگ تھا کہ دونوں ایونٹس میں بھارت نے گروپ میں آخری میچ سب سے کمزور حریفوں سے کھیلا۔ اسی طرح 2023 کے ورلڈ کپ میں بھی بھارت نے اپنا آخری گروپ میچ کمزور ٹیم نیدر لینڈ کے خلاف کھیلا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پچھلے سال کے T20 ورلڈ کپ میں، ہندوستان کو گیانا میں اپنا سیمی فائنل کھیلنے کی ضمانت دی گئی تھی۔ اس سے قطع نظر کہ اس نے گروپ اسٹیج پر کہاں اپنا اختتام کیا جب کہ دیگر ملک کو دو ممکنہ مقامات پر سیمی فائنل کھیلنے کے لیے تیاری کرنی تھی۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل ہائبرڈ ماڈل کے تحت 9 مارچ کو دبئی میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔

لاجسٹک اور شیڈول کے مسائل پر ویوین رچرڈز آئی سی سی پر برہم

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں