پیر, مارچ 10, 2025
اشتہار

بھارت بمقابلہ نیوزی لینڈ: ناک آؤٹ مقابلوں میں کس کا پلڑا بھاری؟

اشتہار

حیرت انگیز

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جا رہا ہے دونوں ٹیموں کے باہمی میچز کا تقابل پیش کیا جا رہا ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل پاکستان کی میزبانی لیکن ہائبرڈ ماڈل کے تحت آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔

گوکہ ہر میچ ایک نیا میچ ہوتا ہے جس میں اس دن کی کارکردگی ہار اور جیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تاہم اگر باہمی مقابلوں کی بات کی جائے تو مجموعی طور پر بھارت کا پلڑا بھاری ہے لیکن ناک آؤٹ مرحلے میں نیوزی لینڈ کو واضح برتری حاصل ہے۔

بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اب تک 119 بار ایک دوسرے کے مدمقابل آ چکی ہیں۔ ان میں بھارت کو 61 جب کہ نیوزی لینڈ کو 50 میچز میں فتوحات حاصل ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیموں نے دو بار مقابلہ کیا اور ایک ایک میچ جیت کر دونوں کا حساب برابر ہے۔

تاہم آئی سی سی ایونٹس کے ناک آؤٹ میچز میں نیوزی لینڈ کو بھارت پر واضح برتری حاصل ہے۔ اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان چار ناک آؤٹ میچز ہوچکے ہیں۔ کیویز نے تین بار فتح سمیٹی جب کہ بھارت کو ایک ہی میچ میں کامیابی حاصل ہوئی۔

لیکن بات کریں دبئی اسٹیڈیم کی جہاں آج دونوں ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں تو ان کے درمیان ایک ہی میچ ہوا ہے اور وہ بھارت نے جیتا ہے جب کہ بھارت اب تک دبئی کے وینیو پر اپنا کوئی میچ نہیں ہاری ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس شو ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے سابق قومی کرکٹر باسط علی نے کہا کہ یہ جتنے بھی اعداد وشمار ہیں، سب ماضی کا حصہ ہے۔ اگر ان پر انحصار کیا جائے تو بھارت بغیر کھیلے ہی جیت چکا ہے، لیکن آج بڑا فائنل ہے۔ جو ٹیم جتنی اچھی پلاننگ کے ساتھ میدان میں اترے گی اور مواقع سے فائدہ اٹھائے گی وہی یہ میچ بھی جیتے گی۔

باسط علی نے جیت کے بھارت کو مارجن دیتے ہوئے کہا کہ بلیو شرٹس کے جیتنے کے چانسز 70 فیصد جب کہ نیوزی لینڈ کے 30 فیصد ہیں۔

کامران اکمل نے کہا کہ دبئی کی پچ دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ جو ٹاس جیتے گا وہ میچ بھی 60 فیصد جیت جائے گا۔ دونوں ٹیمیں مکمل تیاری سے میدان میں اتریں گی۔ نیوزی لینڈ نے راؤنڈ میچ میں جو غلطی کی وہ نہیں دہرائے گی۔ اس کو لگ پتہ گیا ہے کہ وہ یہاں 240 کر کے نہیں جیت سکتی اس کو کم از کم 270 یا 280 رنز کرنا پڑیں گے۔

چیمپئنز ٹرافی کا فاتح بھارت یا نیوزی لینڈ؟ فیصلہ آج دبئی کے میدان میں ہو گا

سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ بھارت مکمل ٹیم ہے جو بھرپور فارم میں ہے اور جیت کے لیے کسی ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کرتی۔ ان کے پاس جہاں ویرات کوہلی رن مشین ہے وہیں باقی پلیئر بھی میچ ونر ہیں۔ انہیں جب ذمہ داری ملتی ہے تو وہ میچ فنش کرکے باہر آتے ہیں تاہم نیوزی لینڈ بھی اس میچ میں کم بیک کرسکتی ہے۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں