بدھ, فروری 26, 2025
اشتہار

چیمپئنز ٹرافی: ’’لاپروائی یا لا علمی‘‘ پاکستان ٹیم کوہلی کے آؤٹ ہونے پر بے خبر رہی؟

اشتہار

حیرت انگیز

چیمپئنز ٹرافی میں بھارت سے شکست کے بعد پاکستان میگا ایونٹ سے باہر ہوگیا تاہم اس میں پاکستانی ٹیم کی   اپنی لاپروائی کا بھی بڑا دخل ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں گزشتہ اتوار کو بھارت نے دفاعی چیمپئن اور میزبان پاکستان کو دبئی کے میدان میں با آسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی جس کے ساتھ ہی گرین شرٹس کی دفاعی مہم ناکام اور وہ میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی۔

اس میچ کے ہیرو ویرات کوہلی تھے، جو اس سے قبل طویل عرصہ سے خراب فارم میں تھے مگر پاکستان کے خلاف نا قابل شکست سنچری بنا کر بھارت کو فتح دلائی۔

بھارت کی یہ فتح شکست میں بھی تبدیل ہوسکتی تھی، اگر پاکستانی کھلاڑی بروقت ویرات کوہلی کے خلاف فیلڈ میں رکاوٹ ڈالنے کی اپیل کرتے تو وہ آئی سی سی قوانین کے تحت آؤٹ ہوسکتے تھے۔

کرکٹ کے میدان کا یہ حیرت انگیز واقعہ بھارتی اننگ کے 21 ویں اوور میں اس وقت پیش آیا، جب ویرات کوہلی نے ایک غیر معمولی غلطی کر دی۔

ان سے یہ غلطی اس وقت ہوئی جب ویرات کوہلی کی اننگ صرف ڈبل فیگر میں پہنچی تھی اور وہ نصف سنچری کے قریب بھی نہیں آئے تھے۔

 ویرات کوہلی نے حارث رؤف کی گیند پر تیز سنگل لینے کی کوشش کی لیکن کریز کے قریب پہنچنے کے بعد فیلڈر کی جانب سے تھرو کی گئی گیند کو جان بوجھ کر اپنے ہاتھ سے روک کر سب کو حیران کر دیا۔

آئی سی سی قوانین کے مطابق میدان میں بلے باز کی یہ حرکت ‘آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ’ فیلڈنگ میں رکاوٹ ڈالنا قرار دی جاتی ہے اور اس کی پاداش میں مذکورہ بلے باز کو آؤٹ دیا جاتا ہے، تاہم جب مخالف ٹیم اس کی اپیل کرے۔

لیکن پاکستانی ٹیم نے یہ اہم موقع گنوا دیا اور ویرات کوہلی کے خلاف اپیل نہیں کی، جس کے باعث وہ یقینی آؤٹ ہونے سے بچ گئے۔

اگر گرین شرٹس اس موقع سے فائدہ اٹھا لیتے تو شاید اس مرحلے پر بھارت پر دباؤ بڑھتا اور وہ میچ میں فتح یاب ہو کر آج سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوتے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کے قانون 37 کے تحت کرکٹ میں میدان میں بیٹر کو اس وقت آؤٹ دیا جاتا ہے جب وہ جان بوجھ کر اپنے بلے، ہاتھ یا جسم کا استعمال کرکے کسی فیلڈر کے تھرو کو روکتے ہیں۔

آئی سی سی کے اس قانون کی زد میں سابق قومی کپتان انضمام الحق (2006) اور بین اسٹوکس (2015) آ چکے ہیں۔ انہیں امپائرز نے مخالف ٹیم کی اپیل پر جان بوجھ کر گیند کو روکنے کی وجہ سے آؤٹ کیا گیا۔

دریں اثنا ویرات کوہلی کی اس حرکت پر کمنٹری باکس میں بیٹھے سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر بھی حیران اور سیخ پا ہوئے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ کوہلی خوش قسمت رہے کہ پاکستان نے اپیل نہیں کی ورنہ وہ آؤٹ ہوتے۔

رمیز راجا بھی اس بات پر متفق تھے کہ اگر پاکستانی فیلڈرز اپیل کرتے تو ویرات کوہلی یقینی طور پر آؤٹ ہوتے۔

’پہلے ہمیں پاکستان ٹیم سے ڈر لگتا تھا، اب وہ ڈر کر میدان میں آتی ہے‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں