آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہو رہا ہے اس میں شرکت کے لیے غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آمد کا شیڈول جاری ہو گیا ہے۔
پاکستان 29 سال کے طویل عرصہ کے بعد کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے اور 19 فروری سے چیمپئنز ٹرافی کا پاکستانی میدانوں میں انعقاد ہو رہا ہے۔ میگا ایونٹ کے قریب آتے ہی اس کی تیاریوں میں بھی تیزی آ گئی ہے جب کہ مہمان ٹیموں کا شیڈول بھی سامنے آ گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ چیمپیئنر ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان سب سے پہلے آمد نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں کی ہوگی۔ جو میگا ایونٹ سے قبل 8 سے 14 فروری تک میزبان ٹیم کے اشتراک سے سنگل لیگ کی بنیاد پر تین ملکی ون ڈے ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گے۔ یہ دونوں ٹیمیں اگلے ہفتہ پاکستان پہنچیں گی۔
افغانستان کی ٹیم 12 فروری کو پاکستان آئے گی۔ انگلینڈ کی ٹیم 18 اور آسٹریلیا کی ٹیم 19 فروری کو پاکستان پہنچیں گی۔
ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ تاخیر سے آنے کی وجہ سے انگلینڈ اور آسٹریلیا دونوں نے وارم اپ میچوں سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔ ہر ٹیم دو وارم اپ میچوں کی حقدار ہے، لیکن دونوں نے بغیر کسی پریکٹس میچ کے ٹورنامنٹ میں داخل ہونے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں آ رہی اور وہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے گی۔ اس سلسلے میں بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں 15 فروری کو دبئی پہنچیں گی۔ بنگلہ دیش ٹیم 20 فروری کو بھارت سے اپنا پہلا میچ کھیلنے کے بعد پاکستان آئے گی۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے کم از کم 10 میچوں کی میزبانی پاکستان کرے گا جبکہ دبئی تین میچوں کی میزبانی کرے گا۔ اگر بھارت سیمی فائنل اور فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو یہ میچز بھی پاکستان کے بجائے دبئی میں کھیلے جائیں گے۔
بھارت کے فائنل فور یا فائنل میچ میں نہ پہنچنے پر کراچی اور لاہور ایک، ایک سیمی فائنل اور قذافی اسٹیڈیم لاہور فائنل میچ کی میزبانی کرے گا۔
چیمپئنز ٹرافی: کپتانوں کی مشترکہ پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ منسوخ، وجہ کیا؟