اسلام آباد : حکومت پاکستان اورجامع مسجد قاسم علی کی انتظامیہ میں رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے حوالے سے مشاورت کے بعد اتفاق ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے جامع مسجد قاسم علی کے مفتی شہاب الدین سے پوپلزئی سے ہونے والی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں مسجد قاسم علی کا ایک نمائندہ موجود ہوگا‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسجد میں چاند دیکھنے کی روایت 200 سال سے قائم ہے، اس بار ایک ہی دن روزہ اور عید کے حوالے سے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اجلاس میں مسجد قاسم علی کی جانب سے موصول ہونے والی چاند کی شہادتوں کی بھی تصدیق کی جائے گی۔
وفاقی مذہبی امور نے بتایا کہ آج کی ملاقات میں مفتی صاحب نے چاند دیکھنے کے حوالے سے تجاویز دی ہیں، آج کی ملاقات کا اصل مقصد ملک میں ایک ہی دن عید اور رمضان کے مسئلے کو حل کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار رویت ہلال کی جانب سے چاند نظر آنے یا آنے کے اعلان سے قبل مفتی پوپلزئی کی جانب سے دی گئی شہادتوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا، کیونکہ حکومت پاکستان اس تنازعے کو ختم کرنے کے لیے نہایت سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ مفتی شہاب الدین کی سربراہی میں مسجد قاسم علی کی جانب سے ہرسال رمضان اور عید کے حوالے سے ایک روز قبل چاند دیکھنے کا دعویٰ کرکے ایک روز قبل عید اور روزے کا اعلان کیا جاتا ہے۔
خیبرپختونخواہ کے علاقے پشاور اور اس کے گردونواح میں رہنے والے افراد اس اعلان کی پیروی کرتے ہیں، اسی وجہ سے عرصہ دراز سے ملک میں دو عیدیں اورایک دن قبل روزہ رکھا جاتاہے۔