اسلام آباد: سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اجلاس کے دوران چرس سے متعلق ایسے دلچسپ ریماکس دیے جو موصوعِ بحث بنے ہوئے ہیں۔
سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت خزانہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بل پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام نے بریفنگ میں کہا کہ بل اور پالیسی پہلے وزارت سائنس نے تیار کی۔
حکام کا کہنا تھا کہ وزارت انسداد منشیات اور سائنس میں لیڈنگ رول کا تنازع ہوا، تاہم اب فیصلہ ہوا ہے وزارت دفاع اس شعبے کو لیڈ کرے گا، بھنگ کے کئی فوائد ہیں جس سے کاٹن بنایا جا سکے گا، بھنگ کی باقیات سے زمین کی زرخیزی بڑھتی ہے۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام نے بتایا کہ پاکستان میں 50 ہزار ایکٹر پر بھنگ کی کاشت ہوئی ہے، اس کو لیگلائز کیا جائے تو 5 ارب ڈالر کی درآمد ہو سکتی ہے، اس وقت بھنگ صرف چرس کیلیے استعمال ہو سکتی ہے۔
اجلاس کے دوران سلیم مانڈوی والا نے اظہارِ خیال کیا کہ ملک میں ہر بندہ ہی چرس پی رہا ہے، کیا چرس صحت کیلیے نقصان دہ ہے؟
اس پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے حکام نے بتایا کہ دیکھنا پڑے گا کہ اس میں نشے کی مقدار کتنی ہے، چرس تو کچھ حد تک انٹرٹینمنٹ میں آ جاتی ہے۔