کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان طے پانے والے چارٹرڈ آف رائٹس پر عمل درآمد کے سلسلے میں دونوں جماعتوں کے درمیان بڑی بیٹھک آج تین بجے ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کنور نوید جمیل، محمد حسین، خواجہ اظہار الحسن، جاوید حنیف اور حمید الظفر شامل ہوں گے، جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے ناصر شاہ، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب، جام خان شورو سمیت دیگر شریک ہوں گے۔
ملاقات میں معاہدے میں طے ہونے والے 18 نکات کی تشکیل، طریقہ کار اور ان پر عمل درآمد کی حکمت عملی پر مشاورت ہوگی، بلدیاتی ترمیمی ڈرافٹ کے حوالے سے بھی مشاورت کی جائے گی، جب کہ ایم کیو ایم چند دنوں میں بلدیاتی ڈرافٹ پر تیار کردہ تجاویز پیپلز پارٹی کو پیش کرے گی۔
ایم کیو ایم تاحال وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا فیصلہ نہ کر سکی
ذرائع کے مطابق کوٹہ سسٹم کے تحت نوکریوں اور اب تک جعلی ڈومیسائل بنانے، نوکریاں حاصل کرنے اور جعلی ڈومیسائل کو منسوخ کرنے کے حوالے سے کمیشن بنانے پر بھی مشاورت ہوگی، اور کراچی کے حوالے سے ماسٹر پلان، سیف سٹی پراجیکٹ کی تکمیل، سمیت دیگر معاملات پر دونوں کمیٹیاں اپنی تجاویز سامنے رکھیں گی۔
ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ سندھ میں کابینہ میں شمولیت یا وزارتیں اہم نہیں، مسائل کا حل اور چارٹر آف رائٹس کے نکات پر عمل درآمد ہماری ترجیح ہے۔