محکمہ آبپاشی پنجاب نے چشمہ جہلم کینال کھولنے کیلیے ایک بار پھر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) سے رابطہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ آبپاشی پنجاب نے مطالبہ کیا کہ ارسا کی تکنیکی اور ایڈوائزری کمیٹیوں کے فیصلوں کے مطابق چشمہ جہلم کینال کھولی جائے۔
واضح رہے کہ ارسا نے تونسہ پنجند کینال 15 اپریل 2025 کو کھول دی تھی۔
ذرائع کے مطابق ٹی پی کینال کو بھی 12 ہزار کیوسک کے بجائے 3800 کیوسک پانی مل رہا ہے، سندھ حکومت کا مؤقف ہے یہ دونوں نہریں فلڈ کی صورت میں کھولنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’چشمہ جہلم بنی ہی پنجاب کے مشرقی علاقے کے لیے تھی‘
محکمہ آبپاشی پنجاب کا کہنا ہے کہ چشمہ جہلم کینال نہ کھولی تو منگلا پر دباؤ بڑھ جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ارسا نے دونوں صوبوں کو راضی رکھنے کیلیے ایک نہر کھولی اور دوسری بند رکھی ہے۔
15 اپریل 2025 کو وزیر آبپاشی پنجاب کاظم پیرزادہ نے اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ چشمہ جہلم بنی ہی پنجاب کے مشرقی علاقے کیلیے تھی۔
کاظم پیرزادہ نے کہا کہ سندھ ہمیشہ ربیع میں چشمہ جہلم کو بند رکھتا ہے خریف میں بھی بڑی مشکل سے چلانے دیتے ہیں، سندھ کے ایم این ایز کہتے ہیں ہمیں پانی کی زیادہ کمی کا سامنا ہے شور تو ہمیں مچانا چاہیے ہمارا پانی زیادہ کم کیا جارہا ہے۔
وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ تربیلا کمانڈ ایریا سے 2 نہریں چشمہ جہلم اور تریموں پنجند نکلتی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ سندھ کو پانی کی کمی کا 35 اور پنجاب کو 50 فیصد دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں پانی نہیں مل رہا لیکن وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں پانی نہیں مل رہا، منگلا کمانڈ ایریا کا پانی ہم سندھ کو فراہم کرتے ہیں، تربیلا پر پانی بہتر ہو تو ہمیں سی جے لنک کے ذریعے ملنا چاہیے۔