راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ احتساب سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات کو دورکرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں، ملک کے حالات دیکھ کر کچھ نہ بولنا بہترہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھ لےکوئی ملک اپوزیشن کے بغیرنہیں چل سکتا، تحفظات دورنہ کیے گئے تو یہ احتساب انتقام ہوگا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت انتہائی اہم ہوتی ہے،اقتصادی اورمعاشی مسائل شدید ہیں، پریس کانفرنس میں بیان نہیں کیے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست اصولوں کے تحت ہوتی ہے، کچھ فیصلے وقت پرہوتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں نیب سے متعلق اتفاق ہوجاتا ہے تواچھی بات ہے۔
سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ باربارمودی حکومت سے مذاکرات کی درخواست کرنا فائدے میں نہیں، مودی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتی۔
چوہدری نثار نے کہا کہ میرے مشورے مان لیے جاتے تو شاید آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی، مشورہ دیا تھا بیانات میں تلخی کوختم کیا جائے۔
سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کہا تھاعدلیہ اورفوج کے خلاف جوبیانات دیے جا رہے ہیں وہ روکیں، اب تو میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔
صحافی نے جب سابق وزیرداخلہ سے سوال کیا کہ کہ آپ ایم پی اے کا حلف اٹھا رہے ہیں یا نہیں؟ جس پر چوہدری نثار اٹھ کر چلے گئے۔