اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ چوہدری شوگر مل کے ذریعے شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے اکاؤنٹ سے چوہدری شوگر ملز کو پیسے بھجوائے گئے، چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے۔
معاون خصوصی برائے احتساب کے مطابق شیڈرون جرسی کے نام سے ایک کمپنی بنائی گئی، آف شورکمپنی بنوا کر15 ملین ڈالر قرض لیا گیا، شیڈرون جرسی کےتوسط سے قرض اور مشینری دونوں پاکستان نہیں آئے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ قرض واپس نہیں کیا گیا، نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد قرض معاف کروا لیا گیا، شریف فیملی نے آج تک کسی تحقیقاتی ادارے کو کاغذات نہیں دیے۔
انہوں نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا ٹھیکہ نواز شریف کے رشتے دار کو دیا گیا جس میں سے چوہدری شوگر ملز میں پیسے آئے۔ صدیقہ سید کے نام پر 18 ملین ڈالر اور سعودی شہری کے نام پر ڈیڑھ ملین ڈالر کی جعلی ٹی ٹیز چوہدری شوگر ملز کے لیے بنائی گئیں۔
معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شیئرز کو پہلے نواز شریف پھر مریم نواز کے نام کیا گیا، بعد میں 45 فیصد شیئرز یوسف عباس کے نام پر ڈال دیے گئے۔
نواز شریف سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نوازشریف لندن جا کر بیٹھے ہوئے ہیں، نوازشریف یہاں تھے تو لمحہ بہ لمحہ ان کا پلیٹ لیٹس کاؤنٹس آتا تھا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ وہ وہاں سیروتفریح کرتے رہیں اور ہم یہاں اتنظار کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرہمیں قانون میں تبدیلی کرنی ہوئی تو پارلیمان سے کرنی ہوگی، پارلیمان میں قانون پیش کرنے پر مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔