اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

چوہدری وجاہت نے پرویز الہٰی گروپ کو خیر باد کہہ دیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : چوہدری وجاہت حسین نے چوہدری پرویزالہٰی گروپ کو خیر باد کہہ دیا، انہوں نے چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات میں نو مئی کے واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔

اپنے بھائی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے بعد چوہدری وجاہت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ قائد اعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہی ہیں، اس جماعت سے میری راہیں کبھی جدا نہیں ہونگی۔

چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی کو مشورہ دوں گا کہ گھر واپس آجائیں سب اکٹھے ہوکر ساتھ چلیں گے، میرا بیٹا حسین الہیٰ بھی مسلم لیگ قائد اعظم کے ٹکٹ پر جیت کر ایم این اے بنا، خواہش ہے آنے والے وقتوں میں آپ پورے خاندان کو اکٹھا دیکھ سکیں، میرا مونس الہٰی سے کافی عرصے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تاہم پرویزالہٰی سے ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان 9مئی کے واقعے کی پرزور مذمت کررہا ہے، فوجی اور سول تنصیبات پر جو حملے ہوئے ان کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، 9مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، وقت نے ثابت کیا جو فیصلے کیے گئے وہ غلط تھے۔

چوہدری وجاہت کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے چوہدری شجاعت واپس آنے والوں کو خوش آمدید ضرور کرینگے، مقدمات فرضی بنیاد پر ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، ایسا نہیں ہے کہ ہماری کوئی آپس میں سودے بازی ہوئی ہے، مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کریں گے۔

آج سے میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق یا واسطہ نہیں رہا، ہوسکتا ہے کہ جنہوں نے دراڑیں ڈالی ہیں وہی اسے ٹھیک کررہے ہوں۔

پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگنی چاہپیے، چوہدری شافع حسین

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شافع حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگنی چاہپیے، تاہم 9مئی کے واقعات میں لوگ جو براہ راست ملوث ہیں ان کو سزا ملنی چاہیے، پاکستان میں سیاست روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہورہی ہے۔

شافع حسین نے کہا کہ خاندان کو اکٹھے چلنا چاہئے تھا، جب لوگوں میں انا آجائے تو دراڑیں پڑنا شروع ہوجاتی ہیں، جس طرح مونس الہیٰ نے کہا کہ سیاست اپنی اپنی تو پھر ٹھیک ہے، ہمیں پرویز الہی اور مونس الہی پر کیسز کا علم نہیں تھا، کچھ عرصہ پہلے پتہ چلا، جو بھی کیسز ہوں میرٹ پر ہونے چاہئیں۔

ایک سوال کے جواب میں شافع حسین کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا منصوبہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں