کراچی: سندھ حکومت نے امتحانات میں نقل اور کسی اور کو اپنی جگہ امتحان دینے کے لیے بٹھانے پر 1 سے 3 سال پابندی کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے امتحانات میں نقل کی خبروں پر سنجیدہ سے ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر جامعات بورڈز اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ کسی اور کو امتحان میں بٹھانے پر ایک سے 3 سال کی پابندی لگانے جا رہے ہیں۔
اسماعیل راہو نے کہا سندھ میں نقل روکنے کے لیے مزید سخت فیصلے لینے ہوں گے، اور بچوں کو نقل جیسی بیماری سے بچانا ہوگا، وزیر جامعات بورڈ کا کہنا تھا کہ نقل کرانے والے اساتذہ، والدین اور مافیاز کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
انھوں نے بتایا کہ سکھر کے امتحانی مراکز میں ایک دن میں نقل کرنے والے طلبہ کے خلاف بڑا ایکشن لیا گیا، اور 400 سے زائد موبائل فون پکڑے گئے، کراچی، حیدر آباد، لاڑکانہ، اور نوابشاہ میں 196 طلبہ نقل کرتے پکڑے گئے۔
اسماعیل راہو نے مزید بتایا کہ 61 افراد ایسے بھی پکڑے گئے ہیں جو کسی اور کی جگہ امتحان دے رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ میرپورخاص میں ایک بھی نقل کا کیس سامنے نہیں آیا، وزیر بورڈز سندھ اسماعیل راہونے کہا کہ سندھ میں نقل روکنے کے لیے سخت فیصلے کیے ہیں، ٹیموں کو امتحانی مراکز میں الرٹ کر دیا گیا ہے، اور ایسا قانون بنانے جا رہے ہیں کہ سندھ سے مستقبل میں نقل کا خاتمہ ہو جائے۔
واضح رہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت نویں اور دسویں جماعت سائنس و جنرل گروپ کے 445 امتحانی مراکز میں سالانہ امتحانات جاری ہیں، جس میں تقریباً 3 لاکھ 65 ہزار امیدوار شرکت کر رہے ہیں۔