جمعرات, مئی 22, 2025
اشتہار

شطرنج کا انوکھا مقابلہ، بیک وقت ایک لاکھ 43 ہزار کھلاڑی مل کر بھی لیجنڈ کارلسن کو نہ ہرا سکے

اشتہار

حیرت انگیز

شطرنج میں انوکھا مقابلہ ہوا جس میں بیک وقت ایک لاکھ 43 ہزار کھلاڑی مل کر بھی شطرنج کے ماہر کارلسن کو نہ ہرا سکے۔

کوئی بھی کھیل انفرادی طور پر دو افراد یا چند افراد پر مشتمل ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ ٹیموں پر مشتمل کھیل میں ہر ٹیم میں مساوی کھلاڑی ہوتے ہیں۔

شطرنج ذہانت کا کھیل ہے جو انفرادی طور پر دو کھلاڑیوں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔
تاہم شطرنج کا ایک ایسا انوکھا مقابلہ بھی دیکھنے میں آیا جس میں دنیا بھر سے ایک لاکھ 43 ہزار کھلاڑی بیک وقت مل کر بھی شطرنج کے ماہر لیجنڈ کارلسن کو نہ ہرا سکے اور میچ ڈرا ہو گیا۔

یہ لیجنڈ کھلاڑی میگنس کارلسن ہیں جو 2013 سے 2023 تک مسلسل 10 سال شطرنج کے عالمی چیمپئن رہے ہیں۔ 34 سالہ کارلسن جن کا تعلق ناروے سے ہے یہ میچ آن لائن کھیلا اور ان کے مدمقابل دنیا بھر سے ایک لاکھ 43 ہزار کھلاڑی تھے۔

اس میچ کا انعقاد ’چیس ڈاٹ کام‘ نامی ویب سائٹ نے ’میگنس کارلسن بمقابلہ ورلڈ‘ کے ٹائٹل سے کیا تھا۔ یہ مقابلہ چند گھنٹے یا چند دن نہیں بلکہ 6 ہفتوں تک جاری رہا مگر پھر بھی کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔

اس آن لائن میچ کا آغاز گزشتہ ماہ 4 اپریل کو ہوا تھا جو گزشتہ پیر 19 مئی تک جاری رہا جس کے بعد میچ کو ڈرا قرار دے دیا گیا۔

اس میچ کے حوالے سے کارلسن کا کہنا تھا کہ آغاز میں مجھے لگا کہ میں اچھا کھیل رہا ہوں، لیکن تمام کھلاڑیوں نے اچھا کھیلا اور مجھے اچھی چال چلنےکا ایک بھی موقع نہیں دیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل روس سے تعلق رکھنے والے شطرنج کے کھلاڑی سپاروف 1999 میں 50 ہزار سے زائد کھلاڑیوں اور گزشتہ سال بھارتی کھلاڑی وشوا ناتھن نے 70 ہزار کے لگ بھگ کھلاڑیوں سے بیک وقت میچ کھیلا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں