نیویارک: امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مرغی کے گوشت پر موجود سفید لائنیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ جانور اعصابی طور پر کمزور تھا، ایسا گوشت انسانی صحت کے لیے مضر ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ورلڈ فارمنگ کی جانب سے عوامی آگاہی کے لیے موازنہ رپورٹ شائع کی گئی جس میں خصوصی طور پر مرغی کے گوشت کی پہچان اور اس میں موجود فرق کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
نیشنل چکن کونسل کے مطابق چوزے کو 6 پاؤنڈ کی برائیلر مرغی بننے میں 47 دن کا عرصہ لگتا ہے تاہم بعض پولیٹری فارم مالکان زیادہ نفع کمانے کے چکر میں چوزوں کو ایسی ادویات دیتے ہیں کہ وہ وقت سے قبل بڑے ہوجاتے ہیں۔ کونسل کے مطابق سن 50 کی دہائی میں چوزے کو مرغی بننے میں 70 دن کا عرصہ لگتا اور اس کا وزن بھی زیادہ ہوتا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیق کے دوران 285 مرغیوں کے گوشت کی جانچ پڑتال ہوئی جن میں سے 96 فیصد کا گوشت مضر صحت قرار پایا کیونکہ سینے کے حصوں میں سفید لائنیں واضح تھیں۔
ماہرین کے مطابق جس مرغی کے گوشت میں واضح طور پر نظر آنے والی سفید لکریں جانور کے اندر موجود اعصابی بیماری کی عکاسی کرتی ہیں لہذا ایسے گوشت کو خریدنے سے باز رہا جائے۔ تحقیقاتی ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ مرغی کا ناقص گوشت کھانے کی وجہ سے بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔