اسلام آباد :سابق وزیر خزانہ شوکت کا کہنا ہے کہ چیف اکنامسٹ ڈاکٹر زبیر خان عہدے سے مستعفی ہوگئے، زبیر پر جی ڈی پی کا ڈیٹا تبدیل کرنے کا دباؤ تھا۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال معاشی کارکردگی خراب دکھانے کے لیے شہباز حکومت کا وفاقی ادارہ شماریات پر دباؤ کا انکشاف ہوا۔
حکومتی دباؤ پر چیف اکنامسٹ ڈاکٹرزبیر خان عہدے سے مستعفی ہوگئے اور کہا جی ڈی پی ڈیٹا میں ردوبدل سے انکار کردیا تھا ، جس کے بعد آج میں نے اپنا استعفیٰ دے دیا، میں اب گھر پر آرام کروں گا، اپنا عہدہ بہت انجوائے کیا۔
سابق وزیر خزانہ شوکت نے سماجی رابطے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ میرا اندیشہ درست تھا، چیف اکانومسٹ ڈاکٹرزبیر نےاستعفیٰ دے دیا ، ہم اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کیوں کرتے ہیں؟ حقائق کو دبایا نہیں جا سکتا، ڈاکٹر زبیر پر جی ڈی پی کا ڈیٹا تبدیل کرنے کا دباؤ تھا۔
My hunch was correct, Dr Zubair has resigned. Why do we try to destroy institutions. Facts cannot be suppressed. pic.twitter.com/FHtAp1chvX
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) May 18, 2022
حماداظہر نے بھی ٹوئٹ میں کہا کہ ن لیگ نےسرکاری اعداد و شمارمیں بھی جھوٹ بولنے کی کوشش کی ، اس کے نتیجےمیں چیف اکنامسٹ ڈاکٹرزبیرخان نےاستعفیٰ دے دیا ہے۔
نون لیگ نے اپنے اشتہاروں کی طرح سرکاری اعدار و شمار میں بھی جھوٹ بولنے کی کوشش کی۔ اس کے نتیجے میں ڈاکٹر زبیر خان، پاکستان کے جیف اکانامسٹ نے اپنے منصب سے استعفی دے دیا ہے۔
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) May 18, 2022
خیال رہے ذرائع ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ شہباز حکومت رواں مالی سال کی معاشی صورتحال کو خراب دکھانے کیلئے دباو ڈال رہی ہے۔
.
ذرائع نے بتایا تھا کہ جولائی تامارچ صنعتی پیداوار دس اعشاریہ چار فیصدریکارڈ کی گئی، جس کا کریڈٹ عمران حکومت کوگیا۔ قومی پیداوار زیادہ ہوئی تو کریڈٹ عمران حکومت کو جائے گا۔
شہبازحکومت نے ادارہ شماریات کوجی ڈی پی تخمینہ کا فارمولا بدلنے کی ہدایت بھی کی تھی۔
خیال رہے شہبازحکومت نےرواں سال جی ڈی پی کی شرح چار فیصدہونےکی تشہیر بھی شروع کردی تھی ، تشہیری مہم میں دوہزار سترہ اٹھارہ کے اعدادوشمار نمایاں کئے جارہے تھے۔