کراچی : چیف جسٹسں ثاقب نثار نے 4 اپریل تک شہر سے تمام سیاسی رہنماؤں کی تصاویر والے پینافلکیس ہٹانے کا حکم دیدیا اور ساتھ تمام اشتہارات اور پیسوں کی تفصیلات طلب کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سرکاری اشتہارات میں سیاسی رہنماؤں کی تصاویر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سیکریٹری اطلاعات سندھ عمران سومرو اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے جمع کرائی جانے والے رپورٹ پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہم نے آپ سے سندھ حکومت کے اشتہارات کے متعلق رپورٹ مانگی تھی، آپ نے ہمیں پرانی رپورٹ کو ہی دوبارہ پیش کررہے ہیں۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ بتایا جائے کہ گزشتہ 5 سالوں میں کتنے اشتہارات جاری کیے گئے، اشتہارات پر کتنی رقم خرچ ہوئی اور ان اشتہارات پر کونسے سیاسی رہنماوٴں کی تصویریں آویزاں کی گئی کتنے اشتہارات اخبارات اور ٹی وی پر چلائے گئے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سرکاری فنڈز پر جھنڈوں پر سیاسی رہنماؤں کی تصاویر دیکھی ہیں، خوددیکھاسرکاری جھنڈوں پربھی سیاسی رہنماؤں کی تصاویر ہیں۔
چیف جسٹس نے 4 اپریل تک سیاسی رہنماؤں والےسرکاری جھنڈے ہٹانے کاحکم دیا اور کہا کہ چیف سیکرٹری حلفیہ بیان دیں کہ اس حوالے جتنے پیسے خرچ ہوئے، واپس قومی خزانے میں جمع کروائیں گے اور ساتھ تمام اشتہارات اور پیسوں کی تفصیلات پیش کریں۔
مزید پڑھیں : سرکاری اشتہارات پر سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ وزرائے اعلیٰ کی تصویر شائع نہ کرنے کا حکم
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی سیاسی لیڈرکی تصویرسرکاری خرچ پرشائع نہیں ہونی چاہیے، جس پر چیف سیکرٹری سندھ کا کہنا تھا کہ چند روز میں رپورٹ دے دیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ وزرا ئےاعلیٰ کی تصویر شائع کرنے سے روک دیا تھا اور سندھ حکومت کو بھی بینظیر بھٹو، وزیراعلیٰ اور بلاول کی تصاویر شائع نہ کرنے کا حکم جاری کیا جبکہ کے پی میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا میں ایک سال کے اشتہارات کی تفصیلات طلب کرلیں تھیں۔