لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گریٹرلاہورسوسائٹی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لوگ سوسائٹیوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہوئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں گریٹرلاہورسوسائٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق نگراں وزیر قانون پنجاب ضیاء حیدر عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ لوگ سوسائٹیوں پرسانپ بن کر بیٹھے ہوئے تھے، ان کے ٹرانسفرز کرائے گئے تو سیاسی سفارشیں ڈھونڈنے لگ گئے۔
سابق نگراں وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ گریٹر لاہور سوسائٹی کیس میں مجھے نیب میں بھی بلایا گیا، انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ نیب کا کیس بند کروا دیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب کا کیس بند نہیں کراسکتا، اتنا کہہ سکتا ہوں کے ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کرکے آپ کو فارغ کریں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ڈی جی نیب لوگوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں، ضیاء حیدر جب بھی نیب میں آئیں ان سے احترام سے پیش آیا جائے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اگلے ہفتے گریٹرلاہورسوسائٹی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔