کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی تقریرکا نوٹس لیتے ہوئےپیمرا سے تقریر کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ۔
تفصیلا ت کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی گزشتہ روز تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور پیمرا کا تقریر کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت آزادی سے اپنا کام کررہی ہے۔
گزشتہ روز راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ اور پاک فوج پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے ، ان کی جانب سے فوج پر سیاسی مقدمات کے حوالے سے عدالتی نظام میں مداخلت کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔
جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف پہلے سے ایک جوڈیشل ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر ہے جس کی سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں ہوگی اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل اس پرعدالتی کارروائی کرے گی۔
سپریم کورٹ، جسٹس شوکت عزیزکے الزامات پرضروری کارروائی کرے، پاک فوج
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ نشر و اشاعت کے ڈی جی آصف غفور نے بھی اپنے ٹویٹ میں مذکورہ تقریر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے پر ضروری عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ مختصر پریس ریلیز میں جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر کو ادارے کے وقار کے منافی بھی قرار دیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں