جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

ہم اپنے اختیارات کا استعمال بہت محتاط ہوکر کرتے ہیں، چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا کہنا ہے کہ عدالتیں حقائق کے حوالے سے سوالات اٹھاتی ہیں اور ہم اپنے اختیارات کااستعمال بہت محتاط ہوکر کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ایس ای سی پی کے سپموزیم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں مصنوعی ذہانت کےشعبےمیں ماہرنہیں ہوں، ملک میں کاروبارکی ترقی کیلئے اس تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں صرف قانون کی عملداری کی بات ہوتی ہے، قانون کی بار بار تشریح کی وجہ سےتنازعات جنم لیتے ہیں، ماہرین کو قانون کی تشریح کے ذریعے تنازعات کوختم کرناچاہیے۔

- Advertisement -

جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ ایک قانون کی دو تشریح مسائل پیداکرتی ہیں، ججزآسانی سے مارکیٹ میں میسر نہیں اور کئی امتحانات دینے پڑتےہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ٹریبونل کے نہ بننےسےعدالتوں پربوجھ میں اضافہ ہوتاہے،جو بھی ریگولیٹر ہے اس کو ایک ٹریبونل بنانا چاہیے، سروس کے معاملات پر سروس ٹریبونل بنے ہوئے ہیں لیکن قانون کا سوال ہو یا پھر عوامی اہمیت کے معاملات کو دیکھتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بیٹھ کر ہم قانون کو آئین کے مطابق دیکھتے ہیں ، کیا ہمارا قانون کاروبار کے مواقع فراہم کرنے میں مددگارہے، کاروبار کےمواقع اورصنعتی ترقی سےملکی ترقی ممکن ہے۔

جسٹس عمرعطا بندیال کا مزید کہنا تھا کہ کاروبار دوست اقدامات کرنا ضروری ہیں، آئین کا آرٹیکل 25 منصفانہ وسائل کی تقسیم کاہے، ہر شعبہ سبسڈی مانگ رہاہےسبسڈی حکومت دیتی ہے، سپریم کورٹ صرف یہ دیکھ سکتی ہے یہ سبسڈی بلاامتیاز ہے یا نہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ آئی پی پیزطویل مدت سرمایہ کاری کیلئےآئےانکویقین دہانی کرائی گئی تھی، طویل مدت سرمایہ کاری کیلئے ضروری ہےسرمایہ کاروں کو سہولیات دی جائیں۔

چیف جسٹس نے روز دیا کہ ملک میں پرائیویٹ بزنس کوسپورٹ اورحوصلہ افزائی کرنےضرورت ہے، بزنس کی گروتھ سےمعاشی ترقی کوفروغ ملتا ہے، ہمیں بہترریگولیٹری سسٹم کی اور کمرشل اداروں کاوقاربھی ملحوظ خاطررکھنےکی ضرورت ہے۔

نیب کے حوالے سے جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ نیب کو ایسی ہاؤسنگ اسٹیٹ کےخلاف کارروائی کی ضرورت ہے جن کےپاس زمین نہیں، عوام کیلئے ریگولیشنز کو آسان بنانا ضروری ہے، ہائی کورٹس کی استعدادکاربہتربنانےکی ضرورت ہے، ہائی کورٹس پربوجھ کم کرناہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں