لاہور: پرویز الہٰی یا حمزہ شہباز، تخت لاہور پر کون بیٹھے گا؟ فیصلہ آج ہوگا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے فری اینڈ فیئر انتخاب کے لیے ووٹنگ آج جمعہ 22 جولائی کو ہوگی، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے حکومتی اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے امیدوار پرویز الہٰی میں مقابلہ ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 4 بجے طلب کیا گیا ہے، ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے، ممبران اسمبلی شو آف ہینڈ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
تحریک انصاف نے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے، حکومتی اتحاد کی تعداد 179 ہے۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپنی سکیورٹی کیلیے چیف سیکرٹری کو خط
ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں اسمبلی میں بدامنی کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے؟ اے آر وائی نیوز نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خط کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کا خط تیار کر لیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایوان میں بدامنی کا خطرہ ہے، میری جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
اس خط پر کئی سوالات اٹھ گئے ہیں، پی ٹی آئی، ق لیگ کو واضح برتری کے باوجود ڈپٹی اسپیکر نے سیکیورٹی کا خط کیوں تیار کیا؟ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے خط پر 22 جولائی کی تاریخ درج ہے، خط پہلے سے کیوں تیار کیا گیا؟