یمن کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری دارالحکومت صنعا پر اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کے حملے میں بال بال بچ گئے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب صنعا کے جنوب مغربی حصے میں اُس وقت دھماکا سنا گیا جب اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے بمباری کی۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
رپورٹ میں ذرائع نے بتایا کہ یہ دھماکا اُس وقت ہوا جب یمنی فوج کے اعلیٰ کمانڈر محمد عبدالکریم الغماری کی سربراہی میں اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی پر تبادلہ خیال کیلیے اجلاس جاری تھا۔
یمنی سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں اور ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔
عبرانی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج فضائی حملے کے نتائج کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کر دیا
یمن کی انصار اللہ مزاحمتی تحریک نے ابھی تک محمد عبدالکریم الغماری پر ہونے والے قاتلانہ حملے اور اس کے بعد ان کی صحت کے بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔
واضح رہے کہ محمد عبدالکریم الغماری کا شمار یمن کے اہم ترین فوجی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو دسمبر 2016 سے چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہیں یمن سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کی طرف میزائل اور ڈرون حملے کرنے کے ذمہ داروں میں سے ایک اہم ترین شخصیت سمجھا جاتا ہے۔