اپنے بچوں کی تمام ضروریات کا خیال رکھنا ماں کا اولین فریضہ ہے، عام طور پر ننھے بچے رو کر اپنی بھوک اور دیگر ضروریات کا اظہار کرتے ہیں، جسے اس کی ماں ہی بہتر طور پر سمجھ سکتی ہے۔
صفائی ستھرائی بچے کی صحت مند کی ضامن ہوتی ہے لیکن اگر بچہ بیمار ہو بھی جائے تو کسی بھی قدم کے ٹوٹکے یا الٹے سیدھے مشوروں پر عمل نہ کریں بلکہ فوری طور پر کسی ماہر اطفال سے رابطہ کریں۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ملک کی معروف خاتون ٹی وی اینکر نادیہ خان نے شرکت کی اور اپنے بیٹے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب کبھی آپ کے بچے کو کسی قسم کی تکلیف پہنچے یا بیمار ہوجائے تو کسی کی بھی نہ سنیں کیونکہ آپ ماں ہیں تو ماں سے زیادہ بہتر بچے کو کوئی نہیں سمجھ سکتا۔
نادیہ خان نے اپنے بیٹے اذان کے بارے میں بتایا کہ ایک بار اس کے پیر میں کانٹا لگ گیا جو زخم کی صورت اختیار کرنے لگا تو کئی لوگوں نے مجھے مختلف مشورے دیئے لیکن مجھے تسلی نہ ہوئی اور میں اسے شدید بخار کی کیفیت میں اسپتال لے گئی لیکن اتوار کی وجہ سے کوئی ماہر ڈاکٹر وہاں موجود نہیں تھا۔
کافی جدوجہد کے بعد ایک ڈاکٹر کو دکھایا تو اس نے زخم میں بھری ہوئی پیپ نکالی جس کے بعد اسے افاقہ ہوا۔ اس لیے میرا ماننا یہ ہے کہ بچوں کے معاملے میں کبھی بھی اپنے طور پر کوئی علاج نہ کریں جب تک کہ ڈاکٹر آپ کو اس کا طریقہ کار اور ہدایات نہ دیں۔