لاہور : ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نےنومولود کو ہاتھ سے محروم کردیا، گنگا رام اسپتال میں غفلت کے باعث نومولود کا ہاتھ جل گیا تھا، جسے چلڈرن اسپتال میں کاٹ دیا گیا، لواحقین بے بسی کی تصویر بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے مسیحاؤں نے نومولود بچے کے لواحقین کو خون کے آنسو رلا دیا، ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے بچے کو زندگی بھر کیلئے معذور کردیا، بچے کو سانس کی معمولی تکلیف کے باعث اسپتال لیجانے پر ڈاکٹروں نے لواحقین کو گھن چکر بنادیا، بچے کو نوازشریف اسپتال سے گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا جہاں مبینہ غفلت کے باعث بچے کا ہاتھ ہیٹر سے جل گیا۔
ہاتھ جلنےکے بعد ڈاکٹروں نے لواحقین کو اندھیرے میں رکھا، جب ہاتھ ٹھیک نہ ہوا تو والدین بچے کو لے کر میواسپتال پہنچے، میواسپتال سے بچے کو چلڈرن اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں آپریشن کے دوران بچے کی تین انگلیاں کاٹ دی گئیں۔
متاثرہ بچے کا والد اے آر وائی نیوز سے گفتگو کے دوران آبدیدہ ہوگیا، انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی غفلت سے بچے کی3 انگلیاں کاٹنی پڑرہی ہیں، بچے کو گنگا رام سے میو اور پھر چلڈرن اسپتال منتقل کیا گیا، میرے بچے کا ہاتھ کسی طرح کٹنے سے بچایا جائے، ڈاکٹرز نے بچے کے ہاتھ پر پٹی باندھ کر مجھے دھوکے میں رکھا، ڈاکٹر کہتے رہے آپ کے بچے کے ہاتھ پر ویسے ہی پٹی باندھی ہے۔
والد کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کل سےاسپتالوں کے چکر لگوائے جارہےہیں، بچے کے ساتھ ظلم ہوا ہے ،وزیراعلیٰ انصاف دلائیں۔
دوسری جانب تحقیقات کے لیے محکمہ صحت نے 3رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔