موغا دیشو: صومالیہ کے وسطی علاقوں میں قحط نے ڈیرے جمالئے، سروے نے دل دہلا دینے والے انکشافات کرڈالے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آذاد ذرائع سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق وسطی صومالیہ کے علاقوں میں خشک سالی کے باعث لاکھوں بچے غذائی قلت کا شکار ہوچکے ہیں۔
انیس سے چوبیس ستمبر کے درمیان کرائے گئے ایک سروے کے مطابق بیدوا ضلع میں کیمپوں میں رہائش پزیر افراد کی اسکریننگ کی گئی جس میں صورت حال کو خوفناک پایا۔
سروے میں بتایا گیا کہ چھ ماہ سے دس سال کے تقریبا اٹھانوے ہزار سے زائد بچوں کی اسکریننگ کی گئی، جس میں سے 59 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار تھے، جن میں سے 24 فیصد انتہائی خطرناک کیسز تھے۔
یہ بھی پڑھیں: صومالیہ میں زندگی سسک رہی ہے!
اس سے قبل رواں سال جون، جولائی میں کی گئی اسکریننگ کے دوران معلوم ہوا تھا کہ ان کیمپوں میں 28.6 فیصد بچے شدید غذائی قلت کاشکار تھے ۔
اقوام متحدہ نے گذشتہ ماہ کے آغاز پر خبردار کیا تھا کہ اکتوبر اور دسمبر کے درمیان وسطی صومالیہ کے دو اضلاع کو قحط کا سامنا پڑسکتا ہے۔
یاد رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث تیزی سے بدلتے ہوئے حالات اور پے در پے خشک سالی سے وسطی افریقہ میں صدیوں سے جاری دیہاتی طرز زندگی کو اب خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔