پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں کم عمری کی شادی کروانے کی کوشش کا ایک اور واقعہ پیش آیا جسے پولیس کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا۔
ڈی پی او شیخوپورہ بلال ظفر شیخ نے بتایا کہ کوٹ نذیر میں کمسن بچوں کی شادی کی کوشش ناکام بنائی جہاں 13 سالہ لڑکے اور 5 سالہ بچی کی شادی کروائی جا رہی تھی۔
پولیس کو دیکھ کر دولہا سمیت باراتیوں کی دوڑیں لگ گئیں۔
بلال ظفر شیخ نے بتایا کہ 5 سالہ دلہن کو اس کا والد گود میں اٹھا کر بھاگ گیا جبکہ دولہا کے ایک رشتہ دار کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
پاکستان میں چائلڈ میرج ایکٹ موجود تو ہے لیکن اس پر مؤثر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث ملک میں آئے روز کمسن بچیوں کی بوڑھوں سے زبردستی کی شادی کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔
گزشتہ سال مئی میں پولیس نے پنجاب کے علاقے راجن پور میں کم عمر بچی کی شادی کی کوشش کو ناکام بنائی تھی اور دولہے اور دلہن کے بھائیوں کو گرفتار کیا تھا۔
11 سالہ بچی کی شادی 40 سالہ شخص سے کروائی جا رہی تھی۔ گرفتار افراد کے خلاف چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔