غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد صرف چار دن کا بچہ آئی سی یو میں زندہ بچ گیا۔
ڈاکٹروں نے الجزیرہ کو بتایا کہ ایک چار دن کا بچہ محمد شمالی غزہ کے بیت لاہیا میں کمال عدوان کے اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں واحد زندہ بچ جانے والا بچہ ہے۔
اسرائیلی فورسز نے گزشتہ کئی دنوں سے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
اسرائیلی توپ خانے نے گزشتہ ہفتے اسپتال کی سہولیات بشمول آئی سی یو کو نشانہ بنایا جس میں کئی بچے شہید ہوئے۔ مریض بجلی کی بندش اور IV سمیت بنیادی سامان کی شدید قلت کے درمیان زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
محمد کے خاندان کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ شہید ہو گیا ہے اور بچہ زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا جب اس کی سانس لینے میں مدد دینے والا آکسیجن اسٹیشن تباہ ہو گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 50 سے زائد بچے مارے گئے ہیں۔
سیو دی چلڈرن چیریٹی کا کہنا ہے کہ یہ بڑی تعداد "اس تنازعہ اور بچوں کے خلاف اس جنگ کی شدت” کو ظاہر کرتی ہے۔
سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کی ہیومینٹیرین ڈائریکٹر ریچل کمنگز نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ "بچے مسلسل بمباری کی زد میں ہیں اور مسلسل خوف میں ہیں،”
گزشتہ سال اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 16,700 سے زیادہ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق بچوں کی شہادتوں کی تعداد مجموعی اموات کی تعداد 43,341 میں سے ایک تہائی سے زیادہ ہے۔