غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے، ایک اور افسوسناک واقعے میں 13 سالہ بچے کو اسرائیلی فوج نے موت کی نیند سلا دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی فوج نے 13 سالہ بچے شامل برکتہ کو بھی شہید کردیا، جو اپنی والدہ کیلئے پانی لینے جارہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی بمباری کا نشانہ بن گیا۔
شہید ہونے والے شامل برکتہ کی تصاویر اور کہانی فلسطینی صحافی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شامل برکتہ نامی 13 سالہ بچہ، اپنی والدہ رانیہ اور جڑواں بھائی جبرائیل کے ساتھ خان یونس میں اپنے گھر سے محروم ہوا تھا۔
View this post on Instagram
معصوم بچہ اپنی بیمار والدہ کی مدد کے لئے جارہا تھا مگر دوبارہ زندہ واپس نہ لوٹ سکا، اسرائیلی بمباری کے دوران خان یونس کے مشرق میں سڑک پر ایک گاڑی پر حملے میں بچہ موت کی نیند سو گیا۔
فلسطینی صحافی کے مطابق شہید شامل برکتہ کی شہادت کے بعد رانیہ اور جبرائیل ابھی تک اس صدمے میں ہیں۔
جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہیں، ترجیح امن ہے، ایران
واضح رہے کہ غزہ میں امریکا کی سرپرستی میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 42 ہزار 227 افراد شہید اور 98 ہزار 464 زخمی ہوچکے ہیں۔