بدھ, مارچ 19, 2025
اشتہار

زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کون کرے گا؟ عدالت نے فیصلہ سنا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ہائیکورٹ نے زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کرنا بائیولوجیکل والد کی ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے محمد افضل کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو شواہد کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

عدالت نے تمام فریقین کو ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے قرار دیا کہ اگر بچی کا بائیولوجیکل والد ثابت ہو جائے تو وہ اس کے اخراجات کا پابند ہے، جو بچی کے پیدا ہونے کا ذمہ دار ہے وہی اس کے اخراجات کا بھی ذمہ دار ہے۔


سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، والد کی جگہ شادہ شدہ بیٹی سرکاری نوکری کے لیے اہل قرار


عدالتی فیصلے کے مطابق بائیولوجیکل والد کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے ناجائز بچے کی ذمہ داری اٹھائے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق 2020 میں درخواست گزار نے خاتون مریم سے مبینہ زیادتی کی تھی، درخواست گزار کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، مبینہ زیادتی کے نتیجے میں خاتون نے بیٹی کو جنم دیا، جس کے بعد خاتون نے بچی کے خرچے کے لیے بائیولوجیکل والد کے خلاف دعوی دائر کیا۔


سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا


درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیا کہ بچی اس کی نہیں ہے، دعویٰ مسترد کیا جائے، ٹرائل کورٹ نے خاتون کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے بچی کا 3000 خرچہ مقرر کر دیا، جس پر درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں