تنیزی: امریکا کے ایک شہر میں چار معذور بچوں نے ماں کی خواہش پوری کرتے ہوئے اسے مرنے کے بعد بستر ہی پر چھوڑ دیا، جس کے بارے میں دو سال بعد لوگوں کو پتا چلا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست تنیزی کے شہر نیش ویل میں گزشتہ ہفتے ایک اپارٹمنٹ سے چار ذہنی معذور بچے ملے جن کی ماں کی لاش بستر پر کپڑوں کے ڈھیر تلے پڑے پڑے مکمل طور پر گل سڑ چکی تھی۔
پولیس کو اس وقت حیرت ہوئی جب بچوں نے بتایا کہ ان کی ماں کا انتقال 2018 میں ہوا تھا، پولیس کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔
یہ سنسنی خیز دریافت دراصل ڈیوڈسن کاؤنٹی کے ایک نائب نے 21 اکتوبر کو کی تھی، جب وہ لارونڈا جولی کے گھر پر بے دخلی کا نوٹس لے کر گیا، اس نے پولیس کو کال کر کے بتایا کہ یہاں جولی کی لاش بستر پر کپڑوں کے ڈھیر تلے ملی ہے۔
56 سالہ جولی لارونڈا اپنے 4 جوان بچوں کے ساتھ اس مکان میں رہائش پذیر تھی، تاہم یہ بچے ذہنی طور پر بڑے نہ ہو سکے، ایک بچے نے بتایا کہ ان کی ماں کا انتقال دو سال قبل ہوا ہے، جولی کے بھائی نے بھی پولیس کو بتایا کہ انھیں یقین ہے کہ ان کی بہن کا انتقال 2018 سے قبل ہوا ہے۔
انھوں نے کہا بستر پر صرف بہن کی ہڈیاں ہی بچی تھیں، میں نے بھانجی سے پوچھا کہ ان کا انتقال کب ہوا، تو اس نے بتایا کہ 2017 کے شروع میں، یہ سن کر میں سناٹے میں آ گیا، دراصل میں اپنی بہن جولی سے زیادہ قریب نہیں تھا، بس کبھی کبھی خیر خیریت دریافت کرنے کے لیے کال کر لیتا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ چند برسوں سے انھیں بھانجی اور بھانجوں نے ہر بار بتایا کہ ماں گھر پر نہیں ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جولی کو دورے پڑتے تھے، بچوں کا کہنا تھا کہ ان سے ماں نے کہا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے مجھے یہاں سے ہٹانا مت۔ اس لیے بچوں نے ان کی خواہش کا احترام کیا۔
پولیس کے مطابق جولی کی لاش کے سلسلے میں کوئی مشکوک بات نہیں دیکھی گئی، تاہم جولی کی موت کی درست وجہ بھی اب معلوم ہونا مشکل ہے۔