غزہ کے جبالیہ کیمپ میں 2 دنوں میں اسرائیلی حملوں میں 50 سے زائد بچے شہید ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 50 سے زائد بچے مارے گئے ہیں۔
سیو دی چلڈرن چیریٹی کا کہنا ہے کہ یہ بڑی تعداد "اس تنازعہ اور بچوں کے خلاف اس جنگ کی شدت” کو ظاہر کرتی ہے۔
سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کی ہیومینٹیرین ڈائریکٹر ریچل کمنگز نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ "بچے مسلسل بمباری کی زد میں ہیں اور مسلسل خوف میں ہیں،”
گزشتہ سال اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 16,700 سے زیادہ بچے شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق بچوں کی شہادتوں کی تعداد مجموعی اموات کی تعداد 43,341 میں سے ایک تہائی سے زیادہ ہے۔
اسرائیل نے غزہ کے شمال میں اپنے ایک ماہ سے جاری پرتشدد محاصرے کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کو شہید کر دیا ہے، جس کے دوران اس نے خوراک اور طبی امداد کا داخلہ بند کر دیا ہے اور صحت کی سہولیات کو معذور کر دیا ہے۔