بیجنگ: مہلک کرونا وائرس کی وبا سے لڑنے میں چین سب سے آگے رہا ہے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چین میں اس وقت سب سے زیادہ کرونا وائرس ویکسینز پر تجربات جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چینی حکام نے بتایا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی 21 ویکسینز طبی تجربات کے مراحل میں داخل ہوئی ہیں، جن میں سے 4 ویکسینز کو مشروط طور پر مارکیٹنگ کی منظوری دی جا چکی ہے۔
چین کے قومی صحت کمیشن (این ایچ سی) کے نائب سربراہ زینگ یی شن کے مطابق کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے ملک میں ہنگامی استعمال کے لیے ابھی تک 3 ویکسینز کی منظوری دی جا چکی ہے۔
زینگ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر کرونا وائرس کی 8 ویکسینز ایسی ہیں، جن کی بیرون ملک تیسرے طبی مرحلے کے تجربات کی منظوری دی گئی ہے، جب کہ ایک میسنجر آر این اے (ایم آر این اے) ویکسین نے بیرون ملک تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے سلسلے میں تمام اخلاقی تقاضوں کو پورا کر لیا ہے۔
قومی صحت کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین میں رواں سال کے آخر تک کم از کم 70 فی صد ہدف آبادی کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگائے جانے کی امید ہے۔
زینگ یی شن نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا کہ کرونا وائرس کے مقامی طور پر منتقلی والے کیسز سے معلوم ہوتا ہے کہ وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کی صورت حال اب بھی سنگین ہے۔
زینگ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ویکسی نیشن کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں، تاکہ قوت مدافعت کی عظیم دیوار کی تعمیر ممکن ہو۔ واضح رہے کہ اب تک چین میں ہفتے کے روز تک کرونا وائرس ویکسین کی 76 کروڑ 30 لاکھ سے زائد خوراکیں دی گئی ہیں۔