چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے تجارتی جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، واشنگٹن نے جنیوا معاہدے کو بُری طرح نقصان پہنچایا ہے۔
امریکی اقدامات کے حوالے سے چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی اقدامات قومی مفادات کیخلاف ہیں مؤثر جواب دیا جائیگا، امریکا نے چپ ڈیزائن سافٹ ویئر کی فروخت روکی، ہواوے پر دباؤ ڈالا، چینی طلبہ کے ویزے منسوخ کرنا بھی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں صدور کے جنوری میں فون کال پر کیے گئے فیصلے کو امریکا نے پامال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمارے ساتھ معاہدہ توڑا اور وجوہات بھی نہیں بتائیں، امریکی وزیرخزانہ نے کہا کہ چین نے نان ٹیرف رکاوٹیں ختم نہیں کیں۔
تائیوان امریکا معاہدہ، چین کی اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر پابندی کی دھمکی
جنیوا معاہدے کے تحت امریکی ٹیرف 145 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد کیا گیا تھا، چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف 125 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا تھا۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان طویل مدتی تجارتی معاہدہ مزید مشکلات کا شکار ہوگیا، امریکی حکام نے کہا کہ ٹرمپ اور شی جن پنگ جلد براہ راست بات چیت کرسکتے ہیں۔
ٹرمپ نے اسٹیل وایلومینیم پر ٹیرف 25 فیصد سے بڑھاکر 50 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے، ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اقدام ملکی اسٹیل صنعت کو تقویت دےگا اور چین پر انحصار کم کرےگا۔
چین نے 30 ممالک کے ساتھ بین الاقوامی ثالثی گروپ تشکیل دے دیا