بیجنگ: چین اپنی جدید میگلیو ٹرینوں کے دنیا بھر میں ایک مخصوص شناخت رکھتا ہے، ان ٹرینوں کو پٹری پر تیزی سے چلانے کے لیے الیکٹرو میگنیٹک نظام کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اب چین نے جدید طرز کی اپنی پہلی معلق میگلیو لائن کی رونمائی کی ہے جس کو مستقل مقناطیسی قوت سے بنایا گیا ہے۔ اس حیرت انگیز شاہکار کے متعلق انجینئروں کا دعویٰ ہے کہ یہ توانائی کی ترسیل کے بغیر بھی ایک اسکائی ٹرین کو ہوا میں معلق رکھ سکتی ہے۔
ریڈ ریل نامی چھبیس سو فٹ طویل تجرباتی ٹریک جنوبی چین کے جیانگ شی صوبے کی شِنگ گو کاؤنٹی میں بنایا گیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ٹریک میں طاقتور مقناطیس استعمال کیے گئے ہیں جو مستقل مدافع قوت پیدا کرتے رہتے ہیں اور یہ قوت اتنی ہوتی ہے کہ اٹھاسی مسافروں کے ساتھ ایک ٹرین کو ہوا میں اٹھا سکے۔
موجودہ میگلیو لائنز کے برعکس یہ معلق ریل زمین سے 33 فٹ اوپر کام کرتی ہے، یہ ٹرین ریل کو چھوتی بھی نہیں اور اس کے نیچے 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے خاموشی کے ساتھ چلتی ہے۔
الیکٹرو میگنٹس کے بجائے مستقل مقناطیس کے استعمال کے ساتھ مزاحمت میں کمی کا مطلب ہے کہ اس کے لیے تھوڑی مقدار میں بجلی چاہیے ہوگی جو انجن کو آگے دھکیلے گی۔
جیانگ شی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین کے مطابق اس کی تعمیری لاگت بھی کم ہے۔ یہ ٹرین سب وے کی لاگت کے دسویں حصے میں بنائی جاسکتی ہے۔