چین اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاملے پر جنگ ہالی ووڈ تک پہچ گئی، چین نے ہالی ووڈ فلموں پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے سوچنا شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس چین نے ہالی ووڈ فلموں پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے سوچنا شروع کردیا ہے، ٹرمپ کے چین پر عائد کردہ ٹیرف چین میں امریکی فلموں پر پابندی کا باعث بن سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق چین میں ہالی ووڈ فلموں پر پابندی کی صورت میں بلاک بسٹر فلموں کو پانچ سو ملین ڈالر تک کے نقصان کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج بدھ کو چین سے تمام درآمدات پر 104 فی صد ٹیکس عائد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد کیے گئے مزید 50 فی صد ڈیوٹی پر آج سے عمل درآمد ہوگا، کیوں کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکی کے باوجود چین نے امریکا پر عائد 34 فی صد ڈیوٹی واپس نہیں لی۔
امریکی میڈیا کے مطابق چین پر پہلے ہی ٹرمپ کے ”باہمی“ ٹیرف پیکج کے ایک حصے کے طور پر بدھ کو ٹیرف میں 34 فیصد اضافہ ہونے والا تھا، تاہم بیجنگ نے منگل کی دوپہر تک امریکی اشیا پر 34 فی صد جوابی محصولات عائد کرنے کے اپنے وعدے سے پیچھے نہ ہٹنے کے بعد، صدر ٹرمپ نے مزید 50 فیصد کا حکم جاری کر دیا، جس سے ڈیوٹیوں میں مزید 84 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔
چین کی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ چینی درآمدات پر اضافی 50 فی صد محصولات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، اور اسے ”غلطی پر غلطی“ قرار دیتے ہیں۔ چینی وزارت نے بھی امریکی برآمدات پر اپنا جوابی ٹیرف بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔
امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف جنگ مزید بڑھ گئی
پریس سیکریٹری لیویٹ نے منگل کو صحافیوں سے کہا ”چین جیسے ممالک، جنھوں نے امریکا کے خلاف جوابی ٹیرف دوگنا کرنے کی کوشش کی ہے، غلطی کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ کے پاس فولاد کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اور وہ نہیں ٹوٹیں گے۔“