چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں آئے روز مزید اضافہ ہورہا ہے، چین نے اپنی ایئر لائنز کو حکم دیا ہے کہ وہ بوئنگ طیاروں کی مزید درآمد روک دیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین نے یہ اقدام امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی اشیا پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد کیا ہے۔
چینی ایئر لائنز کو یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ امریکی کمپنیوں سے آلات اور اسپئر پارٹس کی خریداری نہ کریں۔
چین کی تین بڑی ایئر لائنز ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن ایئرلائنز اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے 2025 سے 2027 تک بالترتیب 45، 53 اور 81 بوئنگ طیاروں کی ڈیلیوری کا منصوبہ بنایا تھا۔
جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ چین سے ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں، چین ڈیل کے لیے تیار ہے یا نہیں بال چین کی کورٹ میں ہے۔
اس سے قبل چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوروان اپنے پہلے خطاب میں چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین کی ترقی خود انحصاری اور محنت پر منحصر ہے اور چینی قوم کسی بھی غیر منصفانہ دباؤ سے خوف زدہ نہیں ہے۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین بلیک میل نہیں ہوگا، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور دنیا کے خلاف جانا خود کو تنہا کرنے کا باعث بنے گا۔
امریکا کا چین کو تنہا کرنے کے لیے بڑا اقدام
چینی صدر نے کہا کہ بیرونی ماحول کچھ بھی ہو مگر چین پراعتماد رہے گا، اور فوکس اور توجہ کے ساتھ اپنے معاملات کی اچھی طرح دیکھ بھال کرے گا۔