چین کی گدھوں کی صنعت پاکستان میں گدھوں کی افزائش کے لیے ملک کے سازگار ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے گدھوں کے فارم قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔
چین کے ایک وفد نے ہفتہ کی سہ پہر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وزیر رانا تنویر حسین سے ملاقات میں پاکستان میں گدھوں کے فارمز کے قیام میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں چین کی گدھا صنعت کے نائب صدر ژاؤ فی نے چینی وفد کی قیادت کی۔
ایک پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے چین کی دلچسپی کا خیر مقدم کرتے ہوئے چین کے ساتھ ملک کے مضبوط تعلقات پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ گدھوں کے فارمز کے قیام کی اجازت تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ایک باقاعدہ معاہدے کے تحت دی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ معاہدے میں واضح طور پر طے کیا جائے گا کہ گدھوں کی مقامی آبادی کی افزائش متاثر نہیں ہوگی۔
رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ چینی صنعت کو گوادر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فارمز قائم کرنے کی اجازت دی جائے گی، جہاں مذبح خانے اور برآمدی سہولیات بھی تیار کی جائیں گی تاکہ گوادر پورٹ کا استعمال کرتے ہوئے چین کو گدھے کا گوشت برآمد کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام برآمدات کو بڑھانے اور چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔ گدھوں کی صنعت کے فروغ سے نئے معاشی مواقع اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں دونوں اطراف کے وفود کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں چین کو گدھے کے گوشت کی برآمد کے لیے ’قرنطینہ ضروریات کے پروٹوکول‘ پر اتفاق کیا گیا تھا۔