چین کا کہنا ہے کہ امریکا تائیوان کو مزید فوجی امداد دے کر آگ سے کھیل رہا ہے۔
واشنگٹن کی جانب سے تائیوان کو مزید فوجی امداد اور فروخت کے اعلان کے بعد چین نے امریکا کو "آگ سے کھیلنے” سے خبردار کیا ہے۔
اتوار کو چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں امریکا پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی "خطرناک اقدامات جو آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچاتی ہیں” کو روکے۔
امریکہ سرکاری طور پر تائیوان کو سفارتی طور پر تسلیم نہیں کرتا، لیکن یہ خود حکمران جزیرے کا اسٹریٹجک اتحادی اور ہتھیاروں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔
جمعہ کو، وائٹ ہاؤس نے کہا کہ سبکدوش ہونے والی بائیڈن انتظامیہ نے تائیوان کو 571.3 ملین ڈالر تک کی دفاعی امداد کی منظوری دی ہے۔
اگرچہ وائٹ ہاؤس کے بیان میں پیکج کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، لیکن یہ 567 ملین ڈالر کی امداد کے اعلان کے تین ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد سامنے آیا۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے۔