بیجنگ: اینٹ کا جواب پتھر سے، یا ’جیسے کو تیسا‘ کے مصداق چین کا جوابی ٹیرف آج سے امریکا پر لاگو ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مصنوعات پر چین کے درآمدی ٹیکس کا اطلاق آج پیر سے ہو گیا ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی کوئلے اور مائع قدرتی گیس پر 15 فی صد سرحدی ٹیکس لگایا گیا ہے۔
امریکی خام تیل، زرعی مشینری اور بڑے انجن والی کاروں پر 10 فی صد ٹیرف عائد ہوگا، گزشتہ ہفتے امریکا نے چین کی تمام درآمدی مصنوعات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا۔
ایک دوسرے پر اضافی ٹیرف لاگو کرنے کے اقدامات سے دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ بڑھ گئی ہے، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کی پرواہ نہیں ہے، اس لیے انھوں نے مزید ممالک پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی فوٹیج دیکھ کر ٹرمپ کو کیا ہوا؟
واضح رہے کہ اتوار کو ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکا میں تمام اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کریں گے، جس کا مکمل اعلان آج پیر کو کیا جائے گا۔ سپر باؤل کے لیے جاتے ہوئے ایئر فورس ون پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ دوسری اقوام پر باہمی محصولات کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ کس کو نشانہ بنایا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے چینی حکام نے ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی گوگل کی اجارہ داری کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کیا تھا، اور ڈیزائنر برانڈز کیلون کلین اور ٹومی ہلفیگر کے امریکی مالک PVH کو بیجنگ کی ’ناقابل اعتماد ادارے‘ کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ چین نے 25 نایاب دھاتوں پر برآمدی کنٹرول بھی نافذ کر دیا ہے، جن میں سے کچھ بہت سی برقی مصنوعات اور فوجی ساز و سامان کے اہم اجزا ہیں۔