کراچی : چینی قونصلیٹ پر حملے کے موقع پر دو شہید جوانوں کو چھوڑ کر خاتون اے ایس پی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا جسے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دہشت گرد حملے کے وقت خاتون اے ایس پی سہائی عزیز جائے وقوعہ سے کافی فاصلے پر موجود تھیں لیکن اصل ہیرو کون ہے؟ خاتون اے ایس پی یا شہید ہونے والے دو پولیس اہلکار؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون اے ایس پی سوہائی عزیز فرنٹ لائن پر نہیں تھیں وہ اس جگہ پر موجود تھیں جہاں میڈیا نمائندگان تھے، اس کے علاوہ خاتون اے ایس پی نے بلٹ پروف جیکٹ بھی نہیں پہن رکھی تھی اور نہ ہی انہوں نے دہشت گردوں پر کوئی گولی چلائی۔
سوشل میڈیا پر یہ سوال گردش کررہا ہے کہ سوہائی عزیز کی ہمت کو سلام لیکن کیا یہ سب ان دو شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی سے بڑھ کر ہے؟ سوہائی عزیز کو شاباش اور قائد اعظم پولیس میڈل کی سفارش کی گئی ہے۔
دوسری جانب دوران ڈیوٹی اپنی جان کی قربانی دینے والے پولیس اہلکاروں کے گھر تعزیت کے لئے نہ تو کوئی پولیس افسر گیا نہ ہی کسی وزیر نے یہ زحمت گوارہ کی تھی۔