تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پاکستان کی اس خوبصورت عمارت کو منحوس محل کیوں کہا جاتا ہے؟

کراچی : چنیوٹ کا تاج محل جو ایک تاجر نے اپنے بیٹے کے لیے بنایا، اس محل کو کبھی یتیم خانہ بنایا گیا تو کبھی لائبریری اور کچھ لوگ اسے منحوس محل بھی کہتے ہیں۔

پاکستان کے مشہور شہر چنیوٹ میں قائم "تاج محل” اپنی مثال آپ ہے، یہ عمارت اپنے طرزِ تعمیر میں انفرادیت اور آرائش کے اعتبار سے نہایت خوب صورت تھی۔

چودہ مرلے پر تعمیر کی گئی یہ پانچ منزلہ خوبصورت اور دیدہ زیب عمارت70فیصد لکڑی سے بنائی گئی ہے اور اس پر کیا گیا کندہ کاری کا کام دیکھنے والوں کو آج بھی حیرت زدہ کردیتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کلکتہ کے ایک کامیاب تاجر شیخ عمر حیات نے پاکستان ہجرت کے بعد اسے اپنے بیٹے کے لیے1935 تعمیر کروایا تھا۔ جس کا نام گلزار حیات تھا۔ اسی لیے یہ عمارت گلزار منزل بھی کہلاتی ہے۔

شیخ عمر حیات کی اہلیہ اور گلزار کی والدہ فاطمہ بی بی نے اپنے بیٹے کی شادی بڑی شان و شوکت کے ساتھ کی  مگر شادی کی اگلی ہی صبح بیٹا دنیا سے کوچ کر گیا۔ یہ ایک پُراسرار واقعہ تھا۔

ماں نے اپنے بیٹے کو محل کے صحن میں دفن کروایا اور خود بھی دنیا سے رخصت ہوگئی۔ ان دونوں ماں بیٹا کی قبریں بھی اسی محل میں بنائی گئی ہیں۔ اسی حوالے سے کچھ لوگ اسے منحوس محل بھی کہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -