تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

چترال کی تاریخ کا منفرد ’ماں‘ ریسٹورنٹ

پاکستان کے پہاڑی سلسلے پر واقع شمالی علاقے چترال کا ایک منفرد ریسٹورنٹس سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

شہری علاقوں سے سیاحت کے لیے شمالی علاقہ جات جانے والوں کو سیر و تفریح کے دوران اپنی مرضی کا لذیز کھانا ملنا انتہائی مشکل ہوتا ہے، ایسے میں اگر کسی کو گھر کا کھانا مل جائے تو وہ اسے نعمت سمجھتا ہے۔

خیبرپختون خواہ کے ضلع اپرا چترال کے ہیڈکوارٹر بونی میں ایک ایسا ہی منفرد ’ماں‘ نامی ریسٹورنٹ ہے، جہاں گھر کے تیار  کردہ روایتی کھانے دستیاب ہیں۔

یہ چترال کی تاریخ کے اعتبار سے یہ پہلا ہوٹل ہے جہاں کا انتظام خاتون کے ہاتھ میں ہے جبکہ اُن کا صاحبزادہ طاہر الدین وہاں صرف معاونت کے لیے موجود ہوتا ہے۔

طاہر الدین نے اے آر وائی اسٹوریز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس ہوٹل کا ’نان کیفے‘ اس لیے رکھا گیا کیونکہ چترالی زبان میں ’نان‘ ماں کو کہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی دنوں میں بہت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ یہاں اس سے پہلے خواتین باقاعدہ سیاحتی یا ریسٹورنٹس کے شعبے سے وابستہ نہیں ہوئیں تھیں۔

کیفے کھلنے کے بعد علاقے کے بزرگوں اور دیگر مردوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے اقدار اور روایات کے خلاف قرار دیا، جس کے بعد بیٹھک کا انتظام ختم کر کے یہاں سے صرف پارسل کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

’ہم نے اس کا آغاز گھریلو باورچی خانے سے کیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے چترال کے مشہور ریسٹورنٹس میں سے ایک بن گیا، جو لوگ پہلے ریسٹورنٹ میں کام کرنے والی خواتین کے حوالے سے شور کرتے تھے اب وہ روزانہ یہاں سے کھانا خریدتے ہیں‘۔

طاہر کے مطابق اس ریسٹورنٹ کے قیام کا بنیادی مقصد خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کر کے انہیں بھی اپنا حصہ دار بنانا ہے تاکہ وہ بھی روزگار حاصل کرسکیں۔

Comments

- Advertisement -