چترال: خوبصورت سیاحتی مقام گولین کے ازغور گلیشئر کےپھٹ جانے سے زبردست سیلاب کے بعد علاقے میں پاک فوج اور چترال اسکاؤٹس کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔،
تفصیلات کے مطابق گلیشئر کے پھٹ جانے کے نتیجےمیں درجنوں درخت اکھڑ کر سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور ان درختوں نے پانی کا راستہ بلاک کرکے پانی کا رخ رہائشی علاقے کی جانب کردیا جس سے بوبکہ نامی گاؤں کے گھروں،دکانوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے چیرٔمین ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈ پٹی کمشنر چترال اور اسسٹنٹ کمشنر چترال موقع پر پہنچ گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سیلاب سے علاقے میں کافی نقصانات ہوئے ہیں ،سیلاب کی وجہ سے 108 میگاواٹ گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کا پانی بند کر دیا گیا ہے تاہم بجلی گھر سٹور شدہ پانی سے بجلی دے رہا ہے۔ واضح رہے کہ 2015 کے بعد گلیشئر کے پھٹنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
اس صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ کرنل معین الدین کی خصوصی ہدایت پر چترال اسکاوٹس نے جمعہ کے روز گولین کے متاثرہ گاؤں بوبکہ کے مقام پرفری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا جس میں 180سے زائد مریضوں جن میں بڑی تعداد خواتین،بچے اور بوڑھے شامل تھے کا معائنہ کرنے کے بعد ان کو مفت ادویات فراہم کی گئی۔
میڈیکل کیمپ لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر شہزاد، میجر ڈاکٹر فیصل، کپٹن ڈاکٹر حمزہ اور نرسنگ اسٹا ف پر مشتمل تھا۔ اس موقع پر میجر عثمان نے 30متاثرہ گھرانوں میں فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز تقسیم کئے جن میں خیمہ، چاؤل،آٹا،پینے کا پانی. دال، چینی، سولر لائٹس شامل تھے۔
اس موقع پر گاؤں کے عمائدین کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے چوبیس گھنٹوں سے پہلے پہلے اپنا وعدہ پورا کردکھایا ، یاد رہے کہ کرنل معین الدین نے جمعرات کے دن علاقے کا دورہ کرکے متاثرین کے لئے امدادی پیکج اور فری میڈیکل کیمپ کا اعلان کیا تھااور اگلے دن وہاں کیمپ نے کام کرنا شروع کردیا تھا۔
اس موقع پر ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کہاکہ ہماری سب سے بڑی ترجیح سڑک کی بحالی ہے جس پر کام جاری ہے جبکہ پانی کی سپلائی کو بھی بحال کرنا ناگزیر ہے کیونکہ اس وادی سے چترال ٹاؤن سمیت کئی دیہات کو آبپاشی اور آب نوشی کے لئے پانی مہیاہوتا تھا۔
انہوں نے متاثرین کے لئے امدادی اشیاء کی فراہمی پر کمانڈنٹ چترال اسکاوٹس کا شکریہ ادا کیا۔ علاقہ عمائدین نے پاک فوج کی طرف سے امداد کی فراہمی اور میڈیکل کے انعقاد پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔